پاکستان
Time 25 اپریل ، 2021

سندھ اسمبلی، حلیم عادل نے ٹنڈوالہٰ یار کے لاک اپ میں نوجوان کی موت کا معاملہ اٹھادیا

سندھ اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف حلیم عادل شیخ نے ٹنڈوالہٰ یار میں لاک اپ سے مردہ ملنے والے نوجوان کا معاملہ اٹھا دیا۔

سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے بابر خانزادہ کی ہلاکت اورپولیس اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج نہ ہونے سے متعلق ایوان کو آگاہ کیا۔

حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ بابر خانزادہ کے قتل میں ملوث دونوں مفروروں کو گرفتار کرائیں۔

ٹنڈوالہٰ یار سے منتخب ہونے والے ایم پی اے امداد پتافی نے ایوان کو بتایا کہ ایس پی مٹیاری اور ایس پی بدین پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی گئی ہے ۔

خیال رہے کہ  بابر خانزادہ کو ٹنڈو الہٰ یارمیں سی آئی اے پولیس نے گرفتار کیا تھا اور اس کی پھندہ لگی لاش جوڈیشل لاک اپ اے سیکشن پولیس اسٹیشن ٹنڈوالہٰ یار سے برآمد ہوئی۔ 

 پولیس کی جانب اسے خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی ہے  جب کہ  بابر خانزادہ کے اہل خانہ نے پولیس پرتشدد کے بعد قتل کا الزام لگا کر انصاف کی فراہمی کے لیے احتجاج کیا ہے۔

سندھ اسمبلی میں معاملہ زیر بحث آنے کے بعد آئی جی سندھ کی ہدایت پر ایس ایچ او سی آئی اے امتیاز ڈومکی،ایس اسچ او عمران اختر چانڈیو سمیت پانچ پولیس اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی۔

ایس ایچ او امتیاز ڈومکی اور عمران اختر چانڈیو تاحال مفرور ہیں اورپولیس انہیں گرفتار نہیں کرسکی ہے ۔

مزید خبریں :