27 اپریل ، 2021
کراچی کے حلقے این اے 249 میں کروائےگئے 2 سرویز میں ن لیگ کو ووٹرز نے ترقیاتی کاموں اور مہنگائی کے خلاف اقدامات کے باعث ووٹ دینےکے لیے پسند کرنےکا کہا جب کہ پی ٹی آئی کو ووٹ دینے کی وجہ پارٹی کے اچھا ہونے اور ملکی حالات کو بہتر کرنا بتایا ۔
اس بات کا پتہ گیلپ پاکستان اور پلس کنسلٹنٹ کے سروے سے چلا ہے جس میں حلقہ این اے 249کےمجموعی طورپر 26 سو سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز نے حصہ لیا ، دونوں سرویز 10 اپریل سے 20 اپریل 2021 کے درمیان کیےگئے۔
گیلپ پاکستان کے سروے میں حلقہ این اے 249 کے ووٹرز کی پہلی پسند پاکستا ن مسلم لیگ ن کوحلقے کے 38 فیصد ووٹرز نے ترقیاتی کام کروانےکے باعث اسے دوسری پارٹیوں کے مقابلے میں ووٹ دینے کےلیے پہلی ترجیح دینےکا کہا ۔
35 فیصد نے پارٹی کے اچھا ہونے، 34فیصدنے پارٹی کی جانب سے غریبوں کی مدد کرنے ، 29 فیصد نے پارٹی کی جانب سے دہشت گردی کوکنٹرول کرنے ، 23 فیصد نے ن لیگ کے لیڈر پسند ہونے،21 فیصد نے پارٹی کے نظریے کو پسند کرنے،16فیصد نے ہمیشہ ن لیگ کو ووٹ دینے، 15 فیصد نے پارٹی کی جانب سے گیس اور بجلی کے مسائل حل کرنے جب کہ 15 فیصد نے پارٹی کے قابل اعتبار ہونے کو ووٹ دینےکےلیے منتخب کرنے کی اہم وجہ کہا۔
13 فیصد نے کرپشن کنٹرول کرنے ، 9 فیصد نے فیملی کی جانب سے ہمیشہ ووٹ کرنے اور ہم زبان ہونے،4 فیصد نے پارٹی کے مذہبی ہونے اور 1 فیصد نے مہنگائی کے خلاف اقدامات کے باعث ن لیگ کوووٹ دینے کےلیے منتخب کرنےکا کہا۔
پلس کنسلٹنٹ کے سروے میں اپنے آپ کو ن لیگ کا ووٹر بتانے والوں میں 33فیصد نے پارٹی کی جانب سے مہنگائی کنٹرول کرنے کے باعث اسے دوسری جماعتوں پر ترجیح دینے کا کہا ۔
22 فیصد نے پارٹی کی جانب سے پہلے کام کرنےکے تجربے، 7فیصد نے روزگار دینے، 6 فیصد نے اچھاکام کرنے، 6 فیصد نے پارٹی کو پسند کرنے ، 5 فیصد نے لیڈر پسند ہونے، 3 فیصد نے ملک کے حالات بہتربنانے، 2 فیصد نے مسائل حل کرنے ، اور 2 فیصد نے مستقبل میں بہتر ی کےلیے ن لیگ کو ووٹ دینے کےلیے چننے کا کہا۔
گیلپ پاکستا ن کے سروے میں اپنے آپ کو پی ٹی آئی کا ووٹر کہنے والوں کی ترجیحات کو دیکھا جائے تو 35 فیصد نے پارٹی کے اچھا ہونے کو ووٹ دینے کی اہم ترجیحات میں شمار کیا ۔
34 فیصد نے لیڈران کے اچھا ہونے،31 فیصد نے پارٹی کے قابل اعتبار ہونے ، 26 فیصد نے پارٹی کے نظریے، 26 فیصد نے پارٹی کے کرپشن کے خلاف اقدامات جب کہ 26 فیصد نے پارٹی کی جانب سے ترقیاتی کام کروانے کے باعث اسے ووٹ دینے کے لیے دوسری پارٹیوں پر ترجیح دینے کا کہا۔
25 فیصد نے پارٹی کی جانب سے غریبوں کی مدد کرنے ، 19 فیصد نے پی ٹی آئی کو ایک موقع دینے، 15 فیصد نے پارٹی کی جانب سے دہشت گردی کو کنٹرول کرنے اور کمی لانے ،11 فیصد نے فیملی کی سپورٹ اور ہم زبان ہونے ،9 فیصد نے ہمیشہ پی ٹی آئی کو ووٹ دینے ، 8 فیصدنے برادری کی پارٹی کو سپورٹ کرنے، 6فیصدنے پی ٹی آئی کے مذہبی جماعت ہونے تو5 فیصد نے گیس اور بجلی کے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے باعث پی ٹی آئی کو دوسری پارٹیوں پر ووٹ دینے کےلیے ترجیح دینے کا کہا۔
پلس کنسلٹنٹ کے سروے حلقے میں پی ٹی آئی ووٹرز کی پہلی پسند ہے ، پارٹی کو ووٹ دینے کےلیے حلقے کے عوام کی ترجیحات کو دیکھا جائے تو 22 فیصدنےملک کے حالات بہتر کرنے پر پی ٹی آئی کو ووٹ دینےکےلیے اپنی پہلی ترجیح کہا۔
20فیصد نے مزید بہتری لانے، 16فیصدنے پارٹی لیڈر پسند ہونے ، 12فیصد نے پارٹی پسند ہونے، 10 فیصد نے مستقبل میں بہتری کی امید ،8 فیصدنے کرپشن کیخلاف اقدامات ، 8 فیصد نے ملک کےلیے پارٹی کےکام ، 6 فیصد نے پارٹی کے چوروں کیخلاف ہونے، 6 فیصدنے پارٹی کی جانب سے تبدیلی لانے کی امید، اور4 فیصد نے احساس پروگرام کے باعث پی ٹی آئی کو دوسری پارٹیوں پر ووٹ دینے کےلیے ترجیح دینے کا کہا۔
پلس کنسلٹنٹ کے سروے میں ووٹرز کی دوسری پسند پی ایس پی کو ووٹ دینے کی ترجیحات کے سوال پر 44 فیصد نے پارٹی کی جانب سے ماضی میں کروائے گئے کاموں کو وجہ بتاتے ہوئے ووٹ دینے کےلیے دوسری پارٹیوں پر ترجیح دینے کا کہا ۔
18فیصد نے بہتری کی امید ،جب کہ 11فیصدنے کراچی کے مسائل کے بارے میں آگاہی ہونے کو پلس پوائنٹ بتاتے ہوئے اسے دوسری پارٹی پر ووٹ دینےکےلیے فوقیت دینے کا کہا۔
9 فیصد نے پارٹی پر اعتبار ہونے، 8 فیصدنے ماضی میں اچھا کام کرنے، 7 فیصد نے مسائل حل کرنے، 6 فیصد نے پارٹی رہنما پسند ہونے، 5 فیصدنے پارٹی پسند ہونے جب کہ 5 فیصد نےہی نئی پارٹی ہونے کے باعث پی ایس پی کو ووٹ دینے کے لیے ترجیح دینے کا کہا۔