02 مئی ، 2021
قومی ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس فاسٹ بولر حسن علی کے ہمت نہ ہارنے والے رویے سے متاثر ہو گئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ حسن علی نے جس طرح کم بیک کیا ہے اس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔
حسن علی لگ بھگ 2 برس فٹنس مسائل سے جنگ لڑتے رہے اور اس دوران انہیں پسلیوں میں فریکچر بھی ہوا، قومی ٹیم سے ڈراپ ہوئے، سینٹرل کنٹریکٹ بھی نہ ملا، پہلی مرتبہ ڈومیسٹک کرکٹ میں کم بیک کی کوشش کی، کامیاب نہ ہوئے اور پھر نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں ری ہیب کیا، پھر گزشتہ برس قائد اعظم ٹرافی کے وسط میں ایسا شاندار کم بیک کیا کہ دنیا نے دیکھا، جنوبی افریقا کے خلاف ہوم سیریز اور اب زمبابوے کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں پرفارمنس سب کے سامنے ہے۔
وقار یونس نے جیو نیوز سے آسٹریلیا میں قرنطینہ کے دوران فون پر گفتگو کے دوران بتایا کہ حسن علی میچ ونر اور حیران کر دینے والا کرکٹر ہے، بولنگ ہو، بیٹنگ یا فیلڈنگ، 100 فیصد جان مارنے کے لیے تیار رہتا ہے۔
حسن علی نے زمبابوے کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں 50 وکٹیں مکمل کیں اور 9 وکٹیں لے کر مین آف دی میچ قرار پائے۔
بولنگ کوچ نے کہا کہ حسن علی نے جس طرح کم بیک کیا ہے اس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے، حسن علی کا شاندار کم بیک کرنا ان کے ہمت نہ ہارنے والے رویے کا نتیجہ ہے۔
وقار یونس نے کہا کہ حسن علی ذہنی طور پر بہت مضبوط ہے، وہ ایک شاندار کریکٹر ہے، میں ہمیشہ حسن علی کے ساتھ اپنی مثال دیتا ہوں، مجھے بھی کیرئیر میں کمر کی تکلیف رہی، لوگوں نے مجھے بہت مایوس کر دیا تھا، حسن علی کی طرح مجھے بھی لوگوں نے کہا کہ میرا کیرئیر آگے نہیں بڑھے گا لیکن رویہ اگر ہمت نہ ہارنے والا ہو تو آگے بڑھنےسےکوئی نہیں روک سکتا اور کامیابی ملتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حسن علی کو جب بھی بال دو مایوس نہیں کرتا، اس نے مجھے بہت متاثر کیا ہے۔
وقار یونس آسٹریلیا میں اہلیہ کی سرجری کی وجہ سے زمبابوے کے خلاف سیریز کے لیے دستیاب نہیں تھے، وہ ان دنوں سڈنی میں اپنے گھر جانے سے قبل 14 روز کا سخت قرنطینہ مکمل کر رہے ہیں جس کے ابھی 7 روز باقی ہیں۔