11 مئی ، 2021
راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل کی انکوائری مکمل ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر راولپنڈی محمدانوارالحق اورڈپٹی کمشنر اٹک سمیت دیگر افسران کوعہدے سے ہٹادیا گیا۔
ذرائع کے مطابق راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل انکوائری مکمل کرنے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ رنگ روڈ کے اصل نقشے کو تبدیل کر دیا گیا اور اس میں مزید نئے راستے شامل کردیے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان نئے راستوں کا انتخاب ان چند اہم شخصیات کو فائدہ پہنچانے کے لیے کیا گیا، جن کی زمینیں اس راستے پر آتی تھیں جب کہ نئے راستے شامل کرنے پرلاگت میں مزید 25 ارب روپے اضافہ ہو رہا تھا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے معاملہ علم میں آنے پر رنگ روڈ کے منصوبے کو رکوادیا تھا اور بعد ازاں وزیراعظم کی ہدایت پر انکوائری عمل میں لائی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ رنگ روڈ کا معاملہ سامنے آنے پر کمشنر راولپنڈی کیپٹن ریٹائرڈ محمد محمود کو پہلے ہی تبدیل کردیا گیا تھا جب کہ وزیر اعظم نے تبدیل کیے گئے کمشنر سے بھی خود معلومات لی تھیں۔
تاہم اب ڈپٹی کمشنر راولپنڈی، ڈپٹی کمشنر اٹک سمیت اے سی صدر راولپنڈی غلام عباس اور اسسٹنٹ کمشنر فتح جنگ عظیم شوکت اعوان کو بھی تبدیل کردیا گیاہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اے ڈی سی ریوینیو راولپنڈی شعیب علی کو عہدے سے ہٹا کر اےڈی سی جنرل راولپنڈی قاسم اعجاز کو اے ڈی سی ریوینیوکا اضافی چارج دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنرچکوال کو ڈی سی راولپنڈی اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریوینیو اٹک شہریار عارف خان کو ڈپٹی کمشنراٹک کا اضافی چارج دیاگیا ہے۔