17 مئی ، 2021
وفاقی وزیر غلام سرورخان کا کہنا ہےکہ رنگ روڈ منصوبےکی الائنمنٹ تبدیل کرنے یا کسی ہاؤسنگ سوسائٹی سے ان کا کوئی تعلق نہیں ، رنگ روڈ میں ان کی ایک انچ زمین ثابت ہوجائے تو سیاست چھوڑد یں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ ہم تو بیچارے لوگ ہوتے ہیں کچھ بھی ہو سیاسی افراد کا نام لینا آسان ہوتا ہے،رنگ روڈ سے متعلق ٹھلیاں سے ہی بنانے کی تجویز دی گئی تھی،این ایچ اے نے 2017 میں کہا ٹھلیاں سے بنانے سے ٹول پلازہ جام ہو جائیں گے، رنگ روڈ کی الائنمنٹ کو اسکینڈل بناکر مجھ سے منسوب کرنے کی کوشش کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ چیلنج کرتا ہوں بتائیں وہ کونسا اسکینڈل تھا جس کی وجہ سےمیری وزارت بدلی گئی، وہ اسکینڈل معلوم کریں اور پھر ضرور سامنے لائیں، وزیراعظم کا یہ حق ہے کہ وہ فیصلہ کریں کون سا کھلاڑی کہاں کھیلانا ہے،اگر کسی کے پاس میرا کوئی اسکینڈل تھا تو ڈھائی سال پہلےبتاتے۔
غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ عوام اور خدا کی عدالت میں خود کو پیش کرتا ہوں، رنگ روڈ میں ان کی ایک انچ زمین ثابت ہوجائے تو سیاست چھوڑد وں گا ، کسی انکوائری رپورٹ میں میرا نام نہیں آیا، کسی کے کہنے پر ان کا نام لیا گیا۔
انہوں نے معاملے کی نئی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اور میرے خاندان نے سیاست عبادت سمجھ کر کی ہے،میرا یا میرے خاندان کا کسی ہاوسنگ سوسائٹی سے کوئی تعلق نہیں ، نوٹس ضرور دوں گا،الزام لگانے والا حساب دےگا کل کیا تھا آج کیا ہے۔
دوسری جانب قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے چئیرمین نیب نے رنگ روڈ راولپنڈی منصوبے میں مبینہ بد عنوانی کا نوٹس لے لیا ہے۔
خیال رہے کہ راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل انکوائری مکمل کرنے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ رنگ روڈ کے اصل نقشے کو تبدیل کر دیا گیا اور اس میں مزید نئے راستے شامل کردیے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان نئے راستوں کا انتخاب ان چند اہم شخصیات کو فائدہ پہنچانے کیلئے کیا گیا، جن کی زمینیں اس راستے پر آتی تھیں جبکہ نئے راستے شامل کرنے پرلاگت میں مزید 25 ارب روپے اضافہ ہو رہا تھا۔