عہدہ سنبھالنے سے قبل تنقید کرنے والے شوکت ترین حکومتی معاشی ٹیم کے گُن گانے لگے

شوکت ترین نے اپنی ٹوئٹ کے آخر میں ’ویل ڈن عمران خان ٹیم‘ بھی لکھا— فوٹو: فائل

عہدہ سنبھالنے سے قبل معیشت پر تنقید کرنے والے وزیر خزانہ شوکت ترین حکومت کی معاشی ٹیم کے گُن گانے لگے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں شوکت ترین نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مشکل ترین پروگرام کے باوجود بہتر شرح نمو سامنے آئی،غیر مستحکم کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی موجودگی میں شرح نمو ضروری تھی۔

شوکت ترین نے کہا کہ گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر کے بعد معاشی نمو کی ضرورت تھی، کورونا کی صورتحال کے باوجود معاشی شرح نمو بہت اہم ہے۔

شوکت ترین نے اپنی ٹوئٹ کے آخر میں ’ویل ڈن عمران خان ٹیم‘ بھی لکھا۔

شوکت ترین نے وزارت خزانہ کا منصب سنبھالنے سے پہلے جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ‘ کے ساتھ میں حکومت کی ڈھائی سالہ معاشی کارکردگی کا پوسٹ مارٹم کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھاکہ کچھ نہیں پتا معیشت کس سمت میں جارہی ہے، ہمیں اپنا گھر ٹھیک کرنا پڑے گا، جہاز کے کپتان کو مضبوط ہونا پڑے گا ورنہ کشتی آگے نہیں بڑھے گی، پرائیویٹ سیکٹر سے لوگ لانے کے لیے نیب قوانین میں تبدیلی کرنا ہوگی۔

علاوہ ازیں ایک اور ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا تھا کہ پاکستان کے موجودہ معاشی اہداف حاصل کرنا ہرگز آسان کام نہیں، تاہم یہ مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں، پاکستانی قوم مشکلات سے گھبراتی نہیں ہے۔

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اپنا ریونیو 15 فیصد تک نہیں لے کر گیا تو ہمارے پاس خرچ کرنے کو رقم نہیں ہوگی۔ ایف بی آر کو پانچ سے سات سال میں ریونیو کو 20 فیصد تک لانا ہوگا، ورنہ سات سے آٹھ فیصد معاشی ترقی کی شرح حاصل نہیں کرسکیں گے۔

مزید خبریں :