اسسٹنٹ کمشنر پاکپتن کے اغوا کیس میں ن لیگی ایم پی اے ضمانت خارج ہونے پرگرفتار

لاہورہائی کورٹ نے اسسٹنٹ کمشنر پاکپتن کو تھپڑ مارنے اور اغوا کرنے کے کیس میں مسلم لیگ ن کے ایم پی اے میاں نوید علی کی عبوری ضمانت خارج کردی۔

لاہورہائیکورٹ نےاسسٹنٹ کمشنر پاکپتن خاور بشیر کو مبینہ طور پر اغواکرکے تشدد کا نشانہ بنانے کےالزام میں مسلم لیگ ن کےایم پی اے میاں نوید علی کی عبوری درخواست ضمانت خارج کردی،جس پر پولیس نے انہیں گرفتارکر لیا۔

اے سی پاک پتن کےمطابق انہوں نے14نومبر 2020ء کو ایم پی اے میاں نوید علی کی مارکی پر چھاپا مارا،جہاں شادی کی تقریب میں ون ڈش قانون کی خلاف ورزی کی جا رہی تھی، انہوں نے مارکی پر 50 ہزار روپےجرمانہ عائد کیا تو میاں نوید علی ، ان کے والد احمد علی اورمنیجر غلام مصطفیٰ نےدیگرساتھیوں کےہمراہ انہیں اغوا کرکے تشدد کا نشانہ بنایا۔

ملزموں کے وکلاء کا مؤقف تھا کہ ان کے مؤکلان کو پی ڈی ایم  کےملتان جلسہ میں شرکت سے روکنے کے لیے جھوٹے کیس میں ملوث کیا گیا۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد میاں نوید علی کی عبوری ضمانت خارج کر دی ،جس پر جس پر پاکپتن پولیس نےانہیں احاطہ عدالت سے گرفتار کر لیا، تاہم میاں نوید کے شریک ملزم ان کے والد احمد علی اور مینجر غلام مصطفیٰ کی ضمانت کی تصدیق کر دی۔

مزید خبریں :