08 جون ، 2021
وفاقی بجٹ 11 جون کو پیش کیا جائے گا اور اس سے پہلے تاجروں کی جانب سے بجٹ تجاویز دی جارہی ہیں۔
چیئرمین بزنس مین گروپ زبیر موتی والا نے کہا کہ ایکسپورٹ بڑھی ہیں لیکن ایکسپوٹرز 30 فیصد کم ہوگئے ہیں، چھوٹے ایکسپوٹرز کو سیلز ٹیکس ریفنڈ نہیں ملے۔
انہوں نے کہا کہ نو پیمنٹ نو ریفنڈ انتظام سے برآمدات بڑھیں گی جب کہ شناختی کارڈ کی شرط ختم کریں جب کہ 3 فیصد جرمانہ لے کر بھی نوٹس دیا جارہا ہے۔
زبیر موتی والا کا کہنا تھا کہ ٹیکس نظام میں شامل ہونے کا ماحول دیا جائے اور کاروبار کرنے والے کی عزت کریں، ملک میں خام مال کی تیاری پر صلاحیت کے مطابق رعایت دی جائے۔
سابق صدر سوپ انڈسٹری عبداللہ ذکی نے کہا کہ ملکی سوپ انڈسٹری مسائل میں ہے اور پام آئل کی قیمتیں دوگنی ہوچکی ہیں جب کہ سوپ نولڈز پر 50 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد ہے، سوپ نولڈلز انڈسٹری کا خام مال ہے جو بلند ڈیوٹیز کی وجہ سے اسمگل ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بھی سوپ نوڈلز کی فراہمی کا ذریعہ ہے، درآمدی صابن پر ڈیوٹیز اور اخراجات 200 فیصد ہیں لہٰذا حکومت اس معاملے پر خصوصی توجہ دے۔