10 جون ، 2021
کراچی میں نگلیریا سے رواں سال کی پہلی ہلاکت کا واقعہ سامنے آیا ہے۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق نگلیریا سے جاں بحق ہونے والا30 سال کامحمد علی قائدآباد ملیر کا رہائشی تھا۔
محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ 2 جون کو محمد علی میں نگلیریا کی تصدیق ہوئی تھی اور آج وہ انتقال کرگیا۔
ماہرین کے مطابق نگلیریا صاف پانی میں افزائش پانے والا ایسا جرثومہ ہے جو ناک کے ذریعے دماغ کی جھلی کو متاثر کرتے ہوئے انسانی دماغ کو کھانے کی صلاحیت رکھتا ہے ، جس سے انسان کی موت واقع ہوجاتی ہے۔
نگلیریامنہ کے ذریعے سے دماغ تک نہیں پہنچتا ہے، نہ ہی یہ جرثومہ کھارے پانی میں زندہ رہ پاتا ہے، طبی ماہرین کے مطابق نگلیریا سے بچاؤ کیلئے پانی میں کلورین کا50 فیصد ہونا ضروری ہے۔
ماہرین طب کا یہ بھی کہنا ہے کہ گھروں میں موجود ٹینکوں کو سال میں کم سے کم دو بار صاف کیا جائے، کلورین کی گولیوں کا استعمال کیا جائے،پینے اور وضو کیلیے پانی کو 100 ڈگری سینٹی گریڈ پر ابالنا نگلیریا کے خاتمے کا باعث بنتا ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ ان کے شہریوں کو نگلیریا سے بچاؤ کے لیے واٹر بورڈ پانی میں کلورین کی مطلوبہ مقدار کو یقینی بنائے، اس کے علاوہ سو ئمنگ پول میں تیراکی کے دوران احتیاطی طور پر ناک کو پانی سے اوپر رکھا جائے۔