اگر کلبھوشن کو این آر او دینا تھا تو آرڈیننس کیوں لائے؟ بلاول کی حکومت پر تنقید

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران حکومت پر تنقید کرتے ہوئےکہا کہ آپ نے اگر کلبھوشن کو این آر او دینا تھا تو آرڈیننس کیوں لائے؟ آپ کشمیر کے وکیل بنتے تھے لیکن کلبھوشن کے وکیل نکلے ۔

قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران بلاول نے حکومتی ارکان سےکہا کہ اگر آپ ہمیں سنیں گے نہیں ، بولنے نہیں دیں گے اور بل پڑھنے تک نہ دیں گے تو یہ زیادتی ہوگی۔

  بلاول بھٹو زرداری نےکہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا سب چاہتے ہیں ، اس کے لیے آپ کو ہمیں ساتھ لےکر چلنا ہوگا ، زبردستی بل پاس نہیں ہوسکتا ، اگر آپ ہم سے بات کریں تو ہم آپ کی معاونت کریں گے۔

 اس موقع پر  وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کلبھوشن پر ہم عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل کررہے ہیں ، بھارت چاہتا ہے کہ پاکستان عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل نہ کرے ۔

 شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن بھی یہی چاہتی ہے ، افسوس اپوزیشن بھارت کی زبان بول رہی ہے ، ایوان میں قانون سازی پر بات کرنا چاہتے ہیں تو واک آؤٹ کرجاتے ہیں ۔

خیال رہے کہ آج قومی اسمبلی نے پاکستان میں گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو پر عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو مؤثر بنانے کے لیے حقِ نظرثانی کا بل آرڈیننس 2020 منظور کرلیا  ہے۔

 وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ بھارت کے ناپاک عزائم کے خلاف یہ بل لائے ہیں ، اگر یہ قانون نہیں لائیں گے تو بھارت سلامتی کونسل میں چلا جاتا۔

مزید خبریں :