کرشماتی علاج سے ڈینگی بخار کے کیسز میں کمی کا کامیاب تجربہ

سائسندانوں نے کرشماتی علاج سے ڈینگی بخار کے کیسز میں کمی کا کامیاب تجربہ کرلیا۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ایک انقلابی تجربے میں ڈینگی بخار کے کیسز میں 77 فیصد کمی کی گئی ہے، اس تجربے میں یہ نتائج ڈینگی بخار پھیلانے والے مچھروں میں رد و بدل کرکے حاصل کیے گئے ہیں۔

انڈونیشیا کے شہر یوگیکارتا میں کیے گئے اس تجربے میں استعمال کیے گئے مچھروں کو ایک 'کرشمائی' بیکٹریا سے متاثر کیا گیا جس سے ان مچھروں کی ڈینگی پھیلانے کی صلاحیت قابل ذکر حد تک کم ہوگئی۔

مچھروں کے عالمی پروگرام کی ٹیم کا کہنا ہے کہ اس طریقے سے پوری دنیا میں ڈینگی وائرس کا حل نکالا جاسکتا ہے۔

ڈینگی وائرس سے دنیا بھر میں سالانہ تقریباً 25 ہزار اموات اور 39 کروڑ سےزائد افراد متاثر ہوتے ہیں جب کہ عالمی ادارہ صحت نے ڈینگی کو گلوبل ہیلتھ کو لاحق 10 خطرات میں شامل کیا ہے۔

اس تجربے میں استعمال ہونے والے مچھروں کو والبچا نامی بیکٹیریا سےمتاثرکیا گیا۔ والبچا بیکٹیریا مچھروں کے جسم کے ان حصوں میں رہتا ہے جہاں ڈینگی وائرس گھسنے کی کوشش کرتا ہے، یہ بیکٹیریا ڈینگی وائرس کو نمو کا موقع نہیں دیتا لہٰذا جب مچھر کسی کو کاٹتا ہے تو ڈینگی وائرس کے پھیلنے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔

نیو انگلینڈ نامی طبی جریدے نے اس تجربے کےنتائج کو شائع کیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ڈینگی کے مریضوں میں 77 فیصد کمی آئی اور ڈینگی جراثیم سے متاثرہ ہو کر اسپتالوں تک پہنچنے والے مریضوں کی تعداد 86 فیصد کم رہی۔

مزید خبریں :