28 جون ، 2021
ترجمان دفتر خارجہ نے وزیراعظم عمران خان کے سابق معاون خصوصی ذلفی بخاری کے مبینہ دورہ اسرائیل پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہےکہ ذلفی بخاری کے دورہ اسرائیل کی خبریں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں، اسرائیل کا ایسا کوئی دورہ نہیں کیا گیا ہے،ذلفی بخاری کی طرف سے دوٹوک بیان بھی جاری کیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق 18 دسمبر 2020 کوبھی وزارت خارجہ نےایسی بے بنیاد خبروں کو مسترد کردیا تھا۔
ترجمان کا کہنا ہےکہ اسرائیل کے معاملے پر پاکستان کے اصولی مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز ذلفی بخاری نے نومبر 2020 میں موساد چیف سے ملاقات کے لیے اسرائیل کا مختصر خفیہ دورہ کیاتھا۔
اسرائیلی اخبار نے اسلام آباد ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ ذلفی بخاری نے نومبر 2020 کے آخری ہفتے میں اسرائیل کا ایک مختصر خفیہ دورہ کیا جس میں انہوں نے موساد چیف سے ملاقات کی اور ایک اہم شخصیت کی طرف سے پیغام بھی پہنچایا، دورے کا مقصد سینیئر اسرائیلی عہدیداروں سے ملاقات کرنا تھا۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہےکہ پاکستانی عہدیدار جو برطانیہ کے شہری ہیں انہوں نے اپنے برطانوی پاسپورٹ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسلام آباد سے لندن سفر کیا اور اس کے بعد اسرائیل کے بن گوریان ائیرپورٹ پہنچے جہاں انہوں نے اسرائیلی دفتر خارجہ کے سینیئر حکام سے ملاقات کی۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ذلفی بخاری نے وزیراعظم عمران خان کا پیغام پہنچایا جبکہ سابق موساد چیف یوسی کوہن سے ملاقات میں ایک اہم پاکستانی شخصیت کا پیغام پہنچایا۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہےکہ یہ دورہ اور ملاقاتیں متحدہ عرب امارات کے دباؤ پر کی گئیں۔