09 جولائی ، 2021
افغان طالبان نے اعلان کیا ہے کہ افغان سرزمین کسی تیسرے ملک کے خلاف کبھی استعمال نہ ہونے کی ضمانت دیتے ہیں۔
روسی دارالحکومت ماسکو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طالبان رہنماؤں شہاب الدین دلاور اور سہیل شاہین نے کہا کہ افغانستان میں داعش کو روکنےکیلئےتمام اقدامات اٹھائیں گے اور ساتھ ہی منشیات کی پیداوار ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
طالبان رہنماؤں کا کہنا تھاکہ افغانستان میں اختیار کے مکمل کنٹرول کی کوشش نہیں کی جارہی، ہم چاہتےہیں کہ نئی حکومت میں تمام نسلی گروہ کرداراداکریں، طالبان نسلی اقلیتوں کے حقوق کا احترام کرنے کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام شہریوں کو اسلامی قانون، افغان روایات کے تحت تعلیم کا حق حاصل ہونا چاہیے۔
طالبان رہنماؤں کا کہنا تھاکہ طالبان کےزیرقبضہ سرحدی گزرگاہوں پرکاروبارمعمول کے مطابق ہورہاہے جبکہ افغانستان کا 85 فیصد حصہ طالبان کے کنٹرول میں ہے، اسکول اور اسپتال معمول کےمطابق کام جاری رکھیں گے۔
طالبان رہنماؤں نے اپیل کی کہ افغانستان میں موجود بین الاقوامی امدادی تنظیمیں کام جاری رکھیں، بین الاقوامی انسانی حقوق گروپس مشن بند نا کریں۔
طالبان کا کہنا تھاکہ نئے نظام کی تشکیل کیلئے افغان قیادت سے بات چیت جاری ہے، اگر دوحہ مذاکرات کامیاب ہوئے تو حملے روک دیں گے۔
خیال رہے کہ افغانستان میں غیر ملکی افواج کے انخلا کے ساتھ ساتھ طالبان اور افغان سیکیورٹی فورسزمیں جھڑپوں میں تیزی آگئی ہے۔
طالبان نے کئی سرحدی علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے۔