17 جولائی ، 2021
پاکستان کے سینئر اداکار جاوید شیخ نے اپنے بچپن کے اہم ترین واقعے سے پردہ اٹھادیا۔
پی ٹی وی ہوم کو دیے گئے انٹرویو میں اداکار جاوید شیخ کی جانب سے بچپن کے اہم ترین واقعے سے متعلق انکشاف کیا گیا۔
جاوید شیخ نے بتایاکہ ’مجھے بچپن سے کام کرنے کا شوق تھا لیکن راولپنڈی میں میرے چار پانچ دوست کچھ میلے کچیلے اور گندے سے تھے جن کے ساتھ مل کر ہم فلمیں دیکھتے تھے، ایک دن اداکار بننے کی خواہش میں والد کے 100روپے چوری کیے اور اسٹیشن سے لاہور کا ٹکٹ کٹواکر گاڑی میں بیٹھ گئے‘۔
جاوید شیخ نے بتایا کہ ’اس وقت میری قسمت اچھی تھی کہ میں نے لاہور جانے سے پہلے محلے کی ایک حلوائی کی دکان سے 2 روپے کے لڈو خرید لیے، حلوائی نے کچھ ہی دیر بعد والد سے ملاقات میں انہیں میرے لڈو خریدنے کا بتایا‘۔
اداکار کا کہنا تھا کہ ‘والد حلوائی کی بات سن کر حیران ہوگئے اور کہا کہ 2 روپے کے لڈو کیوں؟ اس زمانے میں 2 روپے بھی 5 ہزار سے زیادہ ہوا کرتے تھے، حلوائی نے والد کو بتایا کہ میرے پاس 100 روپے تھے اور اس نے 2 روپے کے لڈو دے کر مجھے 98 روپے واپس کیے‘،
جاوید شیخ نے کہا کہ ’حلوائی کی بات سن کر والد کو شک ہوگیا وہ فوراً گھر گئے اور اپنے پیسے چیک کیے، والد نے کچھ دوستوں کو لیا اور سب ہمیں ڈھونڈنے نکل گئے، دو دوستوں کے ہمراہ والدصاحب ہمیں ڈھونڈتے ڈھونڈتے اسٹیشن پہنچ گئے جہاں ٹرین چلنےمیں صرف10 منٹ باقی تھے اور ہم پکڑے گئے اس کے بعد گھر لے جاکر الٹا لٹکا کر پٹائی کی گئی‘۔
اداکار نے مزید کہا کہ ’اگر آج وہ ٹرین چل پڑتی تو کیوں کہ میں گھر سے بھاگ کر ، پڑھائی چھوڑ کر جارہا تھا کسی اچھی جگہ نہ ہوتا اس کے بجائے میں آج کوئی بد معاش ، جیب کترا یا منشیات کاعادی ہوجاتا‘۔