19 جولائی ، 2021
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ دستیاب شواہد کی بنا پر افغان سفیر کی بیٹی کو اغوا کیے جانے کا تاثر غلط ہے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف اور انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس اسلام آباد نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
اس موقع پر وزیر خارجہ نے بتایاکہ 16 جولائی کو اسلام آباد میں ایک افسوسناک واقعہ رونما ہوا جس کے بعد حکام نے افغان سفارتخانے اور قونصل خانوں کی سیکیورٹی کو بڑھا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج صبح افغان وزیر خارجہ سے فون پر بات ہوئی جو اقدامات کیے وہ افغان وزیر خارجہ سے شیئرکیے ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھاکہ اس کیس کی کوئی بات پوشیدہ نہیں رکھنی، ہماری خواہش ہے کہ حقائق دنیا کے سامنے رکھیں اور چاہتے ہیں ملزمان کو گرفتار کریں اور انہیں سزا دیں، ہمیں افغان سائیڈ سے کچھ تفصیلات درکار ہوں گی جس پر انہوں نے کہا کہ وہ تحقیقات میں ہمارے ساتھ تعاون کریں گے۔
ان کا کہنا تھاکہ وزیرا عظم پاکستان ذاتی طور پر سارا معاملہ دیکھ رہے ہیں۔
مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے بتایا کہ بارہاکہتےہیں پاکستان ہائی برڈ وار کا نشانہ بنا ہوا ہے اور اس بار بھی بھارت کے ایک ویریفائیڈ اکاؤنٹ سے افغان سفیر کی بیٹی کی جعلی تصویر چلائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ڈس انفولیب نے بے نقاب کیا بھارت نے یہ جال کیسے بچھایا اور یہ پاکستان کے خلاف ایک مہم کا حصہ ہے۔
آئی جی اسلام آباد نے کیس کی تفصیلات شئیر کرنے ہوئے کہا کہ یہ مکمل بلائنڈ کیس تھا جس میں ہم نے 300 کیمروں کی 700سے زائد گھنٹوں کی ویڈیوز کا جائزہ لیا اور 220 سے زائد افراد کے انٹر ویوز کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ سب پتہ چل گیا کہ افغان سفیر کی بیٹی گھر سے نکل کر کہاں کہاں گئیں، ہم نے پورے روٹ کا پتا لگا لیا ہے اور تصدیق بھی کرلی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ تحقیقات مکمل کرلی ہیں،جو تاثر اس واقعے کا دیا جارہا تھا ، ویسا نہیں ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا اور تشدد کا معاملہ سامنے آیا تھا۔
ذرائع کے مطابق حکام 16جولائی کو افغان سفیر کی بیٹی کے ساتھ پیش آئے واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں جبکہ اس معاملے پر وزیراعظم عمران خان نے وزیر داخلہ شیخ رشید کو 48 گھنٹوں میں ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔
افغان وزارت خارجہ نے بیان میں پاکستان سے سفارتی عملے کو تحفظ دینےکا مطالبہ کیا تھا اور بیان میں یہ بھی کہا تھا کہ افغان سفیر کی بیٹی کو اغوا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔