24 جولائی ، 2021
سائنسدانوں نے کورونا کی بھارتی قسم ڈیلٹا کے تیزی سے پھیلنے کی وجوہات جان لیں۔
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے ریسرچ سینٹر میں کی جانے والی تحقیق میں کورونا وائرس کی بھارتی قسم ڈیلٹا سے متاثرہ مریضوں کا جائزہ لیا گیا جس میں یہ انکشاف سامنے آیا کہ ڈیلٹا وائرس انتہائی تیزی سےخود اپنی قسمیں بناتا ہے جب کہ وائرس کی گزشتہ قسم کے مقابلے میں ڈیلٹا کی علامات ظاہر ہونے کا وقت انتہائی کم ہے۔
گزشتہ برس ستمبر میں کورونا کا ڈیلٹا ویرینٹ سب سے پہلے بھارت میں سامنے آیا تھا جس کے بعد بھارتی وزارت صحت نے اسے ڈبل میوٹنٹ کا نام دیا۔
رواں ماہ چین میں کی جانے والی تحقیق میں ماہرین نے گوانگ ژو شہر میں ڈیلٹا کی پہلی لہر سے متاثر ہونے والے 62 مریضوں کا جائزہ لیا جس میں ماہرین نے ان مریضوں کا وائرس کی پہلی قسم سے متاثر ہونے والے مریضوں سے موازانہ کیا جس کے نتیجے میں ماہرین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ جب ڈیلٹا ویرینٹ کسی شخص پر حملہ آور ہوتا ہے تو یہ تیزی سے اپنی قسمیں بناتا ہے جو وائرس کی تیزی سے پھیلنے کی وجہ بنتی ہے۔
ماہرین کو تحقیق سے پتا چلا کہ ڈیلٹا ویرینٹ سے متاثرہ لوگوں پر وائرس کی گزشتہ قسم کے مقابلے میں ہزار گنا زیادہ اثر ہوتا ہے جب کہ اس ویرینٹ سے متاثرہ لوگوں میں علامات ظاہر ہونے کا وقت بھی انتہائی کم ہے، یعنی اگر کوئی شخص ڈیلٹا ویرینٹ سے متاثر ہوتا ہے تو اس میں انفیکشن سے پہلے بخار اور کھانسی جیسی علامات ظاہر ہونے میں صرف چار دن لگتے ہیں، اس کے مقابلے میں کورونا وائرس کی سب سے پہلی قسم سے متاثر ہونے والے افراد میں 6 روز میں یہ علامات ظاہر ہوتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہےکہ ڈیلٹا ویرینٹ کورونا وائرس کی سب سے پہلی قسم کے مقابلے میں دو سے تین گنا زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے۔