29 جولائی ، 2021
پاکستان کے آدھے ایتھلیٹس جاپان میں ہونے والے اولمپکس مقابلوں سے کسی میڈل کے بغیر ہی باہر ہو گئے۔
ٹوکیو اولمپکس میں شریک 10 کھلاڑیوں میں سے 5 میڈل لیے بغیر اولمپکس گیمز سے باہر ہو گئے ہیں۔
گلفام جوزف
ٹوکیو اولمپکس میں سب سے پہلے باہر ہونے والے پاکستانی شوٹر گلفام جوزف تھے جنہوں نے 10 میٹر ائیر پسٹل میں شرکت کی، 36 شوٹرز میں سے 8 شوٹرز نے فائنل راؤند کے لیے کوالیفائی کرنا تھا، پاکستانی شوٹر گلفام نے 600 میں سے 578 شوٹ نشانے پر مارے، اتنے ہی پوائنٹس چین اور سربیا کے شوٹر نے بھی حاصل کئے جس پر مقابلہ برابر ہو گیا تھا لیکن انتہائی معمولی فرق کی وجہ سے پاکستانی شوٹر فائنل راؤنڈ کے لیے کوالیفائی نا کر سکے اور انہوں نے نویں پوزیشن حاصل کی۔
ماحور شہزاد
اولمپکس مقابلوں میں پہلی بار بیڈمنٹن میں انٹری دینے والی ماحور شہزاد ایک میچ بھی نا جیت سکیں، انہیں پہلے جاپانی کھلاڑی نے شکست سے دوچار کیا، پھر انگلینڈ کی کرسٹی نے انہیں ہرا کر ایونٹ سے باہر کر دیا۔
طلحہ طالب
یوں تو ویٹ لفٹر طلحہ طالب بھی میڈل نا جیت سکے لیکن انہوں نے اپنے ایونٹ میں شاندار کاکردگی کا مظاہرہ کیا اور معمولی فرق سے میڈل سے محروم ہو گئے۔
مجموعی طور پر 320 کلو گرام وزن اٹھا کر طلحہ نے ایک وقت پر میڈل کی امید روشن کر دی تھی لیکن پھر اطالوی ویٹ لیفٹرز نے صرف دو کلو اضافی وزن اٹھا کر طلحہ طالب کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔
حسیب طارق
سوئمر حسیب طارق نے 100 میٹر فری اسٹائل کے ہیٹ ٹو میں انٹری دی اور 72سوئمرز میں ان کا نمبر 62 واں رہا۔
شاہ حسین شاہ
جوڈو میں میڈل کی امید شاہ حسین شاہ کا مقابلہ عالمی نمبر پر 13 ویں نمبر پر موجود مصر کے رمضان درویش سے تھا، مصری جوڈو کاز نے شاہ حسین شاہ کو باآسانی شکست دے دیکر پاکستان کی یہ امید بھی ختم کر دی۔
شاہ حسین شاہ پاکستانی باکسر حسین شاہ کے صاحبزادے ہیں جنہوں نے 1998 سیئول اولمپکس میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔
باقی رہ جانے والے 5 ایتھلیٹس
پاکستان کے ان 5 ایتھلیٹس کے باہر ہونے کے بعد اب اتنے ہی قومی کھلاڑی آنے والے دنوں میں ایکشن میں ہوں گے، جن میں سوئمر بسمہ خان کل 50 میٹر فری اسٹائل مین ایکشن مین ہوں گی، یکم اگست کو شوٹر خلیل اختر اور غلام بشیر 25 میٹر ریپڈ فائر پسٹل میں ایکشن میں ہوں گے۔
نجمہ پروین 2 اگست کو 200 میٹر ریس میں حصہ لیں گی جبکہ 4 اگست کو ارشد ندیم جیولن تھرو میں ایکشن مین نظر آئیں گے۔
ارشد ندیم پاکستانی دستے کے واحد ایتھلیٹس ہیں جنہوں نے ٹوکیو اولمپکس کے لیے اپنی کارکردگی کی بنیاد پر کوالیفائی کیا۔