05 اگست ، 2021
لاہور: ہنجروال سے لاپتا ہونے والی لڑکیوں نے پولیس کو ابتدائی بیان ریکارڈ کرادیا۔
جیو نیوز کےمطابق لڑکیوں نے پولیس کو بتایا کہ رکشہ ڈرائیور قاسم نے پنڈی اسٹاپ پر ہمیں بوتلوں میں نشہ آورچیز ملا کر پلائی۔
عائشہ اور ثمرین نامی لڑکیوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے پاس 600 روپے بھی تھے جو گھر سے ساتھ لائے تھے، رکشہ ڈرائیور قاسم سے جی ون جوہرٹاؤن میں ایک خاتون کے گھر چھوڑنے کا کہا تھا۔
رکشہ ڈرائیور ہمیں جوہرٹاؤن لے جانے کی بجائے اپنے گھر گرین ٹاؤن لے گیا: بیان
لڑکیوں نے کہا کہ جس دوران رکشہ ڈرائیور قاسم نے ہم سے خاتون کے گھر جانے کی وجہ پوچھی تو ڈرائیور کو بتایا کہ ہم خاتون کے گھر کام کرتے ہیں وہ اچھا برتاؤ کرتی ہیں اس لیے وہاں جانا چاہتے ہیں تاہم رکشہ ڈرائیور ہمیں جوہرٹاؤن لے جانے کی بجائے اپنے گھر گرین ٹاؤن لے گیا۔
لڑکیوں کا کہنا تھا بعد ازاں رکشہ ڈرائیور قاسم ہمیں اپنے گھر سے رکشہ اور گاڑی میں شہزاد کے گھر لے کر گیا، رکشے میں قاسم اور اس کی بیوی کے ساتھ انعم عائشہ اور ثمرین تھیں۔
لڑکیوں نے مزید بتایا کہ انعم، عائشہ اور ثمرین کو شہزاد اپنے دوست آصف کے گھر چھوڑ آیا تھا جہاں آصف کی بیوی زینت لڑکیاں دبئی بھجواتی ہے۔
پولیس کو بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کنزہ نامی لڑکی نے بتایا کہ شہزاد مجھے ساہیوال میں اپنے گھر لے گیا تھا جہاں پہلے سے گڑیا نامی لڑکی موجود تھی،گڑیا نے بتایا وہ 10 ہزار روپے میں نائٹ ہوٹلوں میں جاتی ہے۔
واضح رہے کہ لاہور کے علاقے ہنجروال سے چند روز قبل چار لڑکیاں غائب ہوئی تھیں جو گزشتہ روز ساہیوال سے ملیں۔
پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ چاروں بچیاں سہانے مستقبل کے لیےگھر چھوڑ کر گئی تھیں، سوتیلی بہنیں کنزہ اور انعم اپنے باپ عرفان کے پاس رہتی تھیں، عرفان اپنی دونوں بیویوں کو طلاق دے چکا ہے، کنزہ اور انعم اپنے باپ عرفان کے نشے کی وجہ سے تنگ تھیں۔