چیف جسٹس نے مندر میں توڑ پھوڑ کا نوٹس لے لیا، کل سماعت کریں گے

شر پسندوں کی جانب سے رحیم یار خان میں مندر میں توڑ پھوڑ کے معاملے کا چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے نوٹس لے لیا ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق رکن قومی اسمبلی اور پاکستان ہندو کونسل کے پیٹرن ان چیف ڈاکٹر رمیش کمار نے آج اسلام آباد میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد سے ملاقات کی اور رحیم یار خان کے گاؤں بھونگ میں مندر پر ہونے والے ’حملے‘ سے متعلق گفتگو کی۔

سپریم کورٹ کے مطابق اس معاملے پر چیف جسٹس نے گہری تشویش کا اظہار کیا۔ بعد ازاں انہوں نے اس معاملے کی سماعت جمعہ 6 اگست 2021 کو سپریم کورٹ اسلام آباد میں مقرر کردی۔

اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس اور چیف سیکرٹری پنجاب کو واقعے کے حوالے سے رپورٹ کے ہمراہ طلب کرلیا ہے جبکہ ڈاکٹر رمیش کمار کو بھی سماعت کے موقع پر طلب کیا گیا ہے۔

واقعہ کیا ہے؟

سوشل میڈیا پر رحیم یار خان میں واقع مندر پر حملے کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، رپورٹس کے مطابق مندر پر حملے کا واقعہ رحیم یار خان کے گاؤں بھونگ میں پیش آیا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لاٹھیوں سے مسلح افراد مندر میں توڑ پھوڑ کر رہے ہیں اور نعرے بھی لگا رہے ہیں۔

ممبر قومی اسمبلی رمیش کمار نے میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دو درجن سے زائد افراد نے سدھی ونایک مندر پر ہلہ بولا۔

وزیر اعظم کا نوٹس

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گِل کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا گیا ہے وزیراعظم آفس نے اس افسوسناک واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے ضلعی انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ متعلقہ واقعے کی تحقیقات کی جائے اور اس میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔

شہباز گل نے کہا کہ پاکستان کا آئین اقلیتوں کو مکمل اجازت اور تحفظ فراہم کرتا ہے کہ وہ آزادانہ طریقے سے اپنی عبادات کر سکیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں مشتعل افراد نے حملہ کر کے ایک ہندو مندر میں توڑ پھوڑ کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے سو موٹو ایکشن بھی لیا تھا۔

مزید خبریں :