06 اگست ، 2021
افغانستان کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس میں افغانستان نے طالبان کی سپلائی لائن اور انفرا اسٹرکچر ختم کرنے کیلئے پاکستان کی مدد مانگ لی۔
سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس میں افغان مشن کی سربراہ ڈبرا لیان نے سلامتی کونسل سے طالبان کے حملے فوری بند کرانے کے لیے تمام سفارتی، سیاسی اور مالی دباؤ استعمال کرنے کا مطالبہ کردیا۔
افغان مشن کی سربراہ نے کہا کہ عالمی برادری کو افغان مسئلے پر اختلافات ایک طرف رکھ کر فوری متحد ہونے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں افغان وزیر خارجہ کی طرف سے نمائندہ افغانستان نے بریفنگ دی۔
نمائندہ افغانستان نے بریفنگ دیتے ہو ئے کہا کہ ملک کا نصف حصہ اس وقت طالبان حملوں کی زد میں ہے، فلاحی بحران کی صورت حال ہے اور عالمی برادری کی مدد سے بننے والا ملکی انفرااسٹرکچر شدید خطرے میں ہے۔
اس کے علاوہ اجلاس میں افغانستان نے طالبان کی سپلائی لائنز ختم کرانے میں پاکستان سے مدد کی اپیل کی۔
نمائندہ افغانستان نے کہا کہ گزشتہ ماہ تاشقند میں پاک افغان قیادت کے درمیان ہوئے سمجھوتے کی بنیاد پرہم پاکستان پر زور دیتے ہیں کہ وہ طالبان کی پناہ گاہیں اور سپلائی لائنز ختم کرانےمیں افغانستان کی مدد کرے اور دہشت گردی کے خلاف لڑائی اور بین الاقوامی امن کی کوششوں کو معتبر و مؤثر بنانے کے لیے ہمارے ساتھ مل کر ایک مشترکہ مانیٹرنگ اور جانچ پڑتال کا طریقہ کار وضع کرے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں یہاں پھر زور دیتا ہوں کہ افغانستان باہمی عزت کی بنیاد پر پاکستان سے پُرامن اور دوستانہ تعلقات چاہتا ہے۔