فلم ’بجرنگی بھائی جان‘ کے انداز میں گونگے بچے کی گھر کو واپسی

فلم میں ایک ملک سے دوسرے ملک کا سفر دکھایا گیا جب کہ بھارت میں یہ واقعہ ایک شہر سے دوسرے شہر میں پیش آیا: فائل فوٹو
فلم میں ایک ملک سے دوسرے ملک کا سفر دکھایا گیا جب کہ بھارت میں یہ واقعہ ایک شہر سے دوسرے شہر میں پیش آیا: فائل فوٹو

اکثر و بیشتر ہم لوگوں کو کہتے سنتے ہیں کہ فلموں کی کہانیاں محض تصوراتی دنیا سے زیادہ اور کچھ نہیں لیکن کبھی کبھار فلمی کہانی بھی حقیقت کا رنگ اختیار کرلیتی ہے۔

معروف بھارتی فلم بجرنگی بھائی جان کی کہانی اس وقت سچ ہوئی جب بھارتی پنجاب کے شہر ترن تارن صاحب سے تعلق رکھنے والے 14 سالہ بے زبان اور سماعت سے محروم گوپی کو اس کے گھر لے جایا گیا۔

فرق صرف اتنا ہے کہ فلم میں ایک ملک سے دوسرے ملک کا سفر دکھایا گیا جب کہ بھارت میں یہ واقعہ ایک شہر سے دوسرے شہر میں پیش آیا۔

گزشتہ برس گوپی بھارت کے شہر جودھ پور ریلوے اسٹیشن پر ملا جسے چائلڈ کئیر انسٹی ٹیوٹ میں داخل کروادیا گیا تھا۔

بچوں کے حقوق کے تحفظ کی تنظیم کی چیئرمین نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ حال ہی میں میرے دورے کے دوران اس بچے کو کسی طرح پگڑی دِکھی جس پر اس نے بے حد خوشی کا اظہار کیا جو سب کی توجہ کا مرکز بن گیا، پھر اسے پنجاب میں واقع سنہرے مندر کی تصویر دکھائی گئی جس پر اس نے بھنگڑا شروع کردیا۔

بعد ازاں بچے کو پنجاب کے لباس اور دیگر تصاویر دکھائی گئیں جس سے اس کے چہرے کے تاثرات ہی تبدیل ہوگئے۔ 

حکام نے گوپی کو امرتسر لے جانے کا فیصلہ کیا اور  وہاں پہنچنے پر بچے نے جگہ کو یاد کرنے کی کوشش کی اور پھر تحریری طور پر بتایا کہ اسے ترن تارن کے بس اڈے پر لے جایا جائے۔

وہاں پہنچنے پر ایک بس ڈرائیور نے اسے شناخت کرلیا کیونکہ وہ اسے کے گاؤں کی بس تھی۔ 

بعدازاں اپنے گاؤں پہنچنے پر اسے سب نے پہچان لیا تاہم بچے کے والدین نے اس کے لاپتہ ہوجانے کی شکایت تھانے میں درج کروائی تھی لیکن پولیس اسے ڈھونڈنے میں ناکام رہی تھی جس کے بعد کیس بند ہوگیا تھا۔

دوسری جانب بچے کے والد اپنے بیٹے کی گمشدگی کا صدمہ برداشت نہیں کر پائے جس کی وجہ سے وہ سخت بیمار ہوکر کچھ ماہ قبل دنیا سے چلے گئے تھے۔

حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس جولائی میں بچے کو بہلا پھسلا کر ایک شخص گاؤں سے باہر لے گیا تھا اور اس سے سارا دن کام کروایا تاہم بعدازاں بچے کو یوں ہی چھوڑ دیا جس کے باعث وہ جودھ پور پہنچ گیا تھا۔

مزید خبریں :