دنیا
Time 11 اگست ، 2021

سوڈان کا سابق حکمران عمر البشیر کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے کرنے کا فیصلہ

 
سوڈان کا سابق حکمران عمر البشیر کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے کرنے کا فیصلہ  —فوٹو:فائل
سوڈان کا سابق حکمران عمر البشیر کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے کرنے کا فیصلہ  —فوٹو:فائل

سوڈان نے  دارفور تنازعے میں مطلوب سابق صدر   عمر البشیر  سمیت دیگر عہدیداروں کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے کر نے کا فیصلہ کرلیا۔

سوڈان کی وزیر خارجہ مریم المہدی نے بدھ کے روز کہا کہ سوڈان دارفور تنازعے کے مطلوب دیگر عہدیداروں کے ساتھ عمر البشیر کو بھی بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے کرے گا۔

77 سالہ عمر البشیر بین الاقوامی فوجداری عدالت کو سوڈانی علاقے میں نسل کشی ، جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں ایک دہائی سے زائد عرصے سے مطلوب ہیں۔

 سوڈان کے سرکاری میڈیا کے مطابق کابینہ نے مطلوبہ عہدیداروں کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے کرنے کا فیصلہ فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان کے سوڈان کے دورے کے دوران کیا۔

سوڈان کے اٹارنی جنرل مبارک محمود نے منگل کو کریم خان سے ملاقات میں کہا کہ ان کا دفتر بین الاقوامی فوجداری عدالت کے ساتھ ہر صورت میں تعاون کرنے اور خاص طور پر دارفور جنگ کے متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے تیار ہے۔ 

اقوام متحدہ کے مطابق 2003 میں شروع ہونے والے دارفور تنازعے میں 300،000 افراد ہلاک اور 25 لاکھ افراد بے گھر ہوئےتھے۔

عمر البشیر نے 2019 میں عوامی احتجاج کے دوران معزول ہونے سے پہلے 3 دہائیوں تک سوڈان پر حکومت کی جبکہ 2019 سے خرطوم کی ہائی سکیورٹی ’کوبر‘ جیل میں قید  ہیں۔

ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوجداری عدالت نے 2009 میں دارفور میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں عمر البشیر کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

 یاد رہے کہ عمر البشیر کو اپریل 2019 میں ان کی حکومت کے خلاف 4 ماہ سے جاری روٹی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ملک گیر احتجاج پر  فوج نے بے دخل کر دیا تھا۔

سابق حکمران  کو دسمبر 2019 میں کرپشن کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی جبکہ و ہ جولائی 2020 سے  خرطوم میں 1989 کی بغاوت (جس کی وجہ سے وہ اقتدار میں آئے) کی وجہ سے عدالتی کارروائی کا سامنا کررہے ہیں۔ 

مزید خبریں :