Time 16 اگست ، 2021
پاکستان

’پاکستان افغانستان کے داخلی معاملات میں عدم مداخلت کے اصول پر سختی سے کاربند رہے گا‘

پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ افغانستان کے داخلی معاملات میں عدم مداخلت کے اصول پر سختی سے کاربند رہے گا۔

افغانستان کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا 2 گھنٹے طویل اجلاس ہوا جس میں افغانستان کے حالات کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم کی زیر صدارت 2 گھنٹے طویل اجلاس ہوا، اجلاس میں افغانستان کے معاملے پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کا گزشتہ انتظامیہ کے انخلا کے فیصلے کی توثیق بلاشبہ تنازع کا منطقی حل ہے، پاکستان تمام افغان گروہوں کی نمائندگی کے ساتھ ایک جامع سیاسی تصفیے کے لیے پرعزم ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان افغانستان میں عدم مداخلت کے اصول پر سختی سے کاربند رہے گا، پاکستان اپنے پڑوس میں امن و استحکام چاہتا ہے، پاکستان سیاسی تصفیے میں سہولت کاری کے لیے عالمی برادری اور افغان اسٹیک ہولڈرز سے مل کر کام کرے گا۔

اجلاس میں وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ کابل میں پھسنے پاکستانیوں، سفارتکاروں، صحافیوں کے لیے اقدامات کیے جائیں، کابل میں پھنسے عالمی اداروں کے نمائندگان کی واپسی کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں۔

 وزیراعظم نے کابل میں موجود پاکستانی سفارتخانے اور ریاستی مشینری کی تعریف کی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز طالبان نے افغان دارالحکومت کابل پر بھی قبضہ کرلیا ہے جس کے بعد وہاں موجود امریکی فوجی اور افغان صدر اشرف غنی سمیت متعدد اہم حکومتی عہدے دار ملک سے فرار ہوگئے ہیں۔

طالبان نے کابل کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد عام معافی کا اعلان کیا ہے اور عالمی برادری کو پیغام دیا ہے کہ وہ ان کے ساتھ مل کر کام کرے۔

اس حوالے سے دنیا کے تمام ہی ممالک اپنی اپنی پالیسی ترتیب دے رہے ہیں کہ آیا طالبان کے اقتدار کو قبول کرنا چاہیے یا نہیں اور اسی حوالے سے پاکستان کی حکومت بھی غور و خوض کررہی ہے۔

مزید خبریں :