Time 17 اگست ، 2021
دنیا

ترکی کا کابل پر قبضے کے بعد طالبان کے مثبت پیغامات کا خیر مقدم

ترکی نے طالبان کی جانب سے افغانستان میں قبضے کے بعد عالمی برادری کے ساتھ مل کر چلنے کے اعلان کو خوش آئند قرار دیا ہے  —فوٹو:فائل
ترکی نے طالبان کی جانب سے افغانستان میں قبضے کے بعد عالمی برادری کے ساتھ مل کر چلنے کے اعلان کو خوش آئند قرار دیا ہے  —فوٹو:فائل

ترکی نے طالبان کی جانب سے افغانستان میں قبضے کے بعد عالمی برادری کے ساتھ مل کر چلنے کے اعلان کو خوش آئند قرار دیا ہے۔

ترکی کا کہنا ہے کہ وہ طالبان رہنماؤں سے کئی مہینوں سے جاری مسائل اور امریکی انخلا کے دوران کابل ائیر پورٹ کی حفاظت کے حوالے سے بات چیت کررہے ہیں۔

ترکی نے اپنے سفارتی عملے کو طالبان جنگجوؤں کے دارالحکومت میں داخل ہونے کے بعد  ائیر پورٹ  پر منتقل کر دیا تھا اور پیر کے روز 300 سے زائد ترک شہریوں کو افغانستان سے نکال لیا گیا تھا۔

ترکی کے وزیرخارجہ میولوت چاوش اوغلو کا اردن کے دورے کے دوران کہنا تھا کہ ترکی کابل ائیرپورٹ کی حفاظت کی اپنی پیشکش کے بارےمیں اپنے لائحہ عمل پر تھوڑا وقت لے رہاتھا لیکن انہوں نے کہا کہ طالبان کی طرف سے آنے والے ابتدائی تبصرے حوصلہ افزا تھے۔

ترک وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم طالبان کی جانب سے غیر ملکیوں ،سفارتی مشنز اور اپنے عوام کو دیے گئے مثبت پیغامات کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان میں تمام پارٹیوں اور طالبان کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

ترکی کے وزیرخارجہ کا کہنا تھا  کہ ابھی افغان ان تمام مسائل پر آپس میں بات چیت کرنے والے ہیں کہ اقتدار کی منتقلی میں کون حصہ لینے جارہا ہے اور ان کے پاس کونسی عارضی حکومت ہوگی، ہم یہ سب دیکھیں گے اور اس پر تبادلہ خیال کریں گے۔  

یاد رہے کہ کابل پر قبضے اور افغانستان کے بیشتر حصے پر عملداری قائم کرنے کے بعد طالبان نے عالمی برادری کے ساتھ مل کر چلنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

طالبان کا کہنا تھا کہ  طالبان کو 20 سال کی جدوجہد اور قربانیوں کا پھل مل گیا، طالبان کسی کو نقصان پہنچانا نہیں چاہتے، تمام افغان رہنماؤں سے بات چیت کے لیے تیار ہیں اور ہر قدم ذمہ داری سےاٹھائیں گےاور طالبان عالمی برادری کے تحفظات پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

مزید خبریں :