19 اگست ، 2021
لاہور میں مینارِ پاکستان کے مقام پر ہجوم کی ہوس کا نشانہ بننے والی خاتون ٹک ٹاکر عائشہ بیگ نے جیو نیوز کو واقعے کی تفصیلات بیان کردیں۔
14 اگست کو مینارِ پاکستان پر ہجوم کے ہاتھوں بدتمیزی اور بدسلوکی کا شکار ہونے والی عائشہ بیگ نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سیکڑوں افراد نے ان کے بال نوچے، بے لباس کیا، ہوا میں اچھالا گیا، پانی میں گرایا گیا۔
متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ دو بار تو سانس تک بند ہوگئی تھی اور انہوں نے بچنے کی امید چھوڑ دی تھی ۔
خاتون ٹک ٹاکر نے بتایا کہ ہجوم دو ڈھائی گھنٹے تک ہراساں کرتا رہا، پولیس کو 2 سے 3 بار کال کی، تیسری بار کہا پلیز ہیلپ ،لیکن کوئی جواب نہیں ملا ۔
انہوں نے ملزمان کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئےکہاکہ وہ عدالت میں ملزمان کو شناخت کرنے کے لیے تیار ہیں۔
یاد رہے کہ لاہور میں 14 اگست کو گریٹر اقبال پارک میں سیکڑوں افراد نے خاتون ٹک ٹاکر سے بدتمیزی کی،کپڑے پھاڑ ڈالے اور ہوا میں اچھالتے رہے تھے۔
واقعے کی فوٹیج وائرل ہونےکے بعد400 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
دوسری جانب آئی جی پنجاب نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو مینار پاکستان پر خاتون کے ساتھ پیش آئے واقعے کی ابتدائی رپورٹ پیش کردی ہے۔
آئی جی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ واقعے میں ملوث بعض افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ویڈیوز کی مدد سے نادرا کے ذریعے ملزمان کی شناخت کا عمل جاری ہے۔