20 اگست ، 2021
کابل میں انتقال اقتدار اور حکومت کی تشکیل کے لیے طالبان رہنما قندھار سے کابل پہنچنا شروع ہوگئے۔
کابل روانگی سے قبل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے طالبان کے سابق وزیر قانون و انصاف ملا نور الدین ترابی نے کہا کہ طالبان کی اہم قیادت کابل روانہ ہوگئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سیاسی رہنماؤں سے مذاکرات کے لیے پہلے ہی ملا برادر کابل میں موجود ہیں ، طالبان قیادت سیاسی قائدین سے حکومت سازی پر بات چیت کرے گی۔
خیال رہے کہ افغانستان میں 20 سالہ طویل جنگ کے بعد امریکا نے بالآخر ہتھیار ڈالے اور انخلا شروع کیا۔
امریکی انخلا شروع ہوتے ہی طالبان، جو 2001 میں اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد سے برسر پیکار تھے، برق رفتاری سے مختلف اضلاع پر قبضہ کرتے ہوئے کابل کے صدارتی محل تک پہنچ گئے۔
فی الحال طالبان نے حکومت سازی اور دیگر سیاسی امور سے متعلق اعلان نہیں کیا اور صرف عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات اور مل کر چلنا چاہتے ہیں۔ طالبان نے ملک میں موجود تمام افراد کے لیے عام معافی کا بھی اعلان کیا ہے۔
ممکن ہے کہ آئندہ چند روز میں طالبان افغانستان میں حکومتی ڈھانچے کا اعلان کریں۔ قوی امکان اس بات کے ہیں کہ طالبان پارلیمانی یا صدارتی نظام حکومت کے بجائے خلافت کو ترجیح دیں گے۔
گذشتہ روز پریس کانفرنس میں طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا تھا کہ جلد مضبوط اسلامی قومی حکومت تشکیل دی جائے گی۔