21 اگست ، 2021
لاہور میں یوم آزادی پر رکشا سوار خاتون سے نازیبا حرکت کرنے والا اوباش نوجوان اب تک قانون کی گرفت میں نہ آسکا تاہم پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شاہراہ پر نوجوان ہلڑ بازی کررہے ہیں اور اسی دوران چنگچی رکشا میں جانے والے ایک لڑکی کو نوجوان رکشے میں چڑھ زبردستی بوسہ دیکر فرار ہوتا ہے اور لڑکی ہکا بکا رہ جاتی ہے۔
ایسے میں کئی اور نوجوان بھی چنگچی رکشا کی جانب بڑھتے ہیں لیکن لڑکی کے ساتھ بیٹھی دوسری لڑکی چپل اتار ان کی طرف آنے والوں کو روکتی ہے۔
پولیس کی جانب سے اب تک اس واقعے میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا تاہم پولیس نے ایس ایچ او کی مدعیت میں تھانہ لاری اڈا میں مقدمہ درج کرلیا۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہےکہ دو لڑکیاں اور ایک بچی چنگ چی رکشے کی عقبی نشست پر بیٹھی تھیں، سرکلر روڈ گریٹراقبال پارک کے نزدیک سےگزرتے اوباش لڑکوں نے رکشے کا پیچھا کیا۔
ایف آئی آرکے مطابق 10 سے 12 اوباش لڑکے رکشے میں بیٹھی لڑکیوں پر آوازیں کستے رہے، اس دوران سفید قمیض پہنا ایک لڑکا زبردستی رکشے پر سوار ہوگیا، لڑکے نے لڑکی سے نازیبا حرکت کی اور فرار ہوگیا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے لاہور میں خواتین کو ہراساں کرنے کی ویڈیوز وائرل ہونے کے واقعات کی رپورٹ انسپکٹر جنرل پولیس سے طلب کرلی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعات میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دے دیا۔