دنیا
Time 25 اگست ، 2021

مہاجرین کی آڑ میں ملک چھوڑنے والا ’طالبان رکن‘ فرانس میں پکڑا گیا

امریکی حکومت کے مطابق 15 اگست کو طالبان کے قبضے کے بعد سے تقریباً 50 ہزار غیر ملکی اور افغان باشندے کابل ائیر پورٹ سے بیرون ملک جاچکے ہیں —فوٹو: اے ایف پی
امریکی حکومت کے مطابق 15 اگست کو طالبان کے قبضے کے بعد سے تقریباً 50 ہزار غیر ملکی اور افغان باشندے کابل ائیر پورٹ سے بیرون ملک جاچکے ہیں —فوٹو: اے ایف پی

مہاجرین کی آڑ میں ملک چھوڑنے والا طالبان رکن فرانس میں پکڑا گیا  ہے۔

حالیہ دنوں میں فرانس پہنچنے والے 5 افغان باشندوں کو طالبان سے ممکنہ روابط کی وجہ سے نگرانی میں رکھا گیا  اور ان میں ایک وہ شخص بھی ہے جسے سکیورٹی فورسز کی جانب سے نافذ کردہ کنٹرول آرڈر کی مختصر خلاف ورزی کے بعد حراست میں لیا گیا۔

برطانیہ میں مسلح افواج کے وزیر جیمز ہیپی نے پیر کو کہا ہے کہ ایسے لوگ ہیں جو اس عمل سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں تا کہ برطانیہ میں داخل ہوکر ہمیں نقصان پہنچائیں۔ اطلاعات کے مطابق 5 ممکنہ خطرناک افراد نے طیاروں میں سوار ہونے کی کوشش کی تھی۔

برطانوی وزارت داخلہ نے کہا کہ ان میں سے ایک شخص جو ’نو فلائی لسٹ‘ میں تھا، انگلینڈ کے شہر برمنگھم کا سفر کرنے میں کامیاب رہا، اس شخص سے تفتیش کی گئی جس کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ سکیورٹی ایجنسیز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ 

اس کے علاوہ دونوں ملکوں کے سیاستدانوں نے عوام کو یقین دلانے کی کوشش کی ہے اور  اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے  کہ طالبان، القاعدہ یا اسلامک اسٹیٹ گروپ سے خطرناک افراد کو ختم کرنے کے لیے موجود نظام کام کر رہاہے۔

فرانس کے وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ ہم ان تمام لوگوں کو جانتے ہیں جو ہماری سرزمین پر آئے ہیں۔

فرانسیسی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فرانس میں زیر نگرانی 5 افراد میں سے مرکزی ملزم نے طالبان کا رکن ہونے کا اعتراف کرلیا ہے  لیکن اس نے کابل میں انخلا کے آپریشن کے دوران کشیدہ حالات میں کافی مدد کی اور کئی جانے بچائیں۔

یہ واضح نہیں کہ فرانسیسی حکومت اب اس شخص کو حراست میں رکھے گی، زیر نگرانی رکھے گی یا ڈی پورٹ کردے گی۔

امریکی حکومت کے مطابق  9  روز قبل   15 اگست کو افغانستان میں  طالبان کے قبضے کے بعد سے تقریباً 50 ہزار غیر ملکی اور افغان باشندے  کابل ائیر پورٹ  سے مختلف ممالک جاچکے ہیں۔

مزید خبریں :