26 اگست ، 2021
افغانستان کے زیادہ تر حصے پر کنٹرول طالبان کرنے کے بعد اب طالبان اور شمالی اتحاد کے درمیان امن پر بھی اتفاق ہو گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق افغان طالبان اور شمالی اتحاد نے ایک دوسرے پر حملہ نہ کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ افغان طالبان اور شمالی اتحاد کے رہنماؤں کے درمیان مذاکرات ’چاری کر‘ کے علاقے میں ہوئے جس میں فریقین نے ایک دوسرے پر حملہ نہ کرنے پر اتفاق کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان اور شمالی اتحاد کے درمیان بعض موضوعات پر بات چیت جاری ہے، فریقین تفصیلات طے کرنے کے بعد میڈیا کے سامنے آئیں گے۔
دوسری جانب طالبان رہنما شہاب الدین کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ امارت اسلامی افغانستان میں سب کو نمائندگی دی جائے گی،اب افغانستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کریں گے ۔
انھوں نے مزید کہا کہ دنیا اور آخرت میں کامیابی کے لیےشریعت پرعمل ضروری ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز طالبان کمانڈر قاری فصیح الدین نے دعویٰ کیا تھا کہ افغانستان کے صوبے پنجشیر میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے، انہوں نے شمالی اتحاد کے سابق اہم کمانڈر احمد شاہ مسعود کی رہائش گاہ اور وادی کی اہم چوٹیوں پر قبضے کا دعویٰ کیا تھا۔
دوسری جانب افغانستان کے سابق جہادی کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بیٹے اور صوبہ پنجشیر میں طالبان کے خلاف مزاحمتی فورس کے سربراہ احمد مسعود نے ہتھیار ڈالنے سے انکار کر دیا تھا۔
فرانسیسی جریدے کو انٹرویو میں احمد مسعود کا کہنا تھا کہ میں طالبان کے آگے ہتھیار ڈالنے کے بجائے مرنا پسند کروں گا، میں احمد شاہ مسعود کا بیٹا ہوں اور ہتھیار ڈالنے کا لفظ میری لغت میں نہیں ہے۔
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہم پنجشیر وادی پر قبضہ کرنا چاہیں تو ایک روز میں کر سکتے ہیں لیکن جنگ نہیں چاہتے اور شمالی اتحاد کے رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، امید ہے کہ معاملہ بات چیت سے حل ہو جائے گا۔