28 اگست ، 2021
بلوچستان کے شہر زیارت میں شہید لیویز اہل کاروں کے لواحقین اور قبائلیوں نے زیارت کراس پر دھرنا دے دیا۔
شمالی بلوچستان کی اہم قومی شاہراہ پر ٹریفک گھنٹوں معطل رہی۔ مظاہرین نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل تک میتوں کو سپردِ خاک نہیں کیا جائے گا۔
لیویز اہلکاروں کی شہادت کیخلاف زیارت، مسلم باغ، خانو زئی، قلعہ سیف اللہ، ژوب اور لورا لائی میں بھی شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی، بازار اور مارکیٹیں بند رہیں۔
زیارت کے مانگی ڈیم دھماکے کے شہید لیویز اہلکاروں کے لواحقین کے احتجاج کے موقع پر مظاہرین اورضلعی انتظامیہ کے درمیان مذاکرت میں گرما گرمی کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔
دھرنے میں شریک ایک شخص نےمذاکرت کیلئےآنے والے ڈپٹی کمشنر کو کھری کھری سنادیں، مذاکرت میں موجود صوبائی وزیر واسا نور محمد دومڑ سب کچھ خاموشی سے سنتےرہے، مشتعل شخص نے ڈپٹی کمشنر کو تھپٹر مارنے کی دھمکی بھی دی۔
خیال رہے کہ جمعرات کو مانگی میں بم دھماکے کے نتیجے میں تین لیویز اہل کار شہید ہوگئے تھے۔