30 اگست ، 2021
افغان دارالحکومت کابل میں ائیر پورٹ کے قریب کھڑی گاڑی سے راکٹ حملے، میزائل ڈیفنس سسٹم نے ناکام بنا دیئے۔
افغان تفتیشی حکام نے جیو نیوز کو بتایا کہ کابل ائیرپورٹ کے قریب گاڑی سے 6 راکٹ داغے گئے، پانچ ہوائی اڈے کی جانب گئے جبکہ ایک راکٹ سے گاڑی تباہ ہو گئی۔
امریکی حکام نے بھی کابل ائیرپورٹ پر راکٹ حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ میزائل ڈیفنس سسٹم سے راکٹوں کو روک دیا گیا۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق مشیر قومی سلامتی اور چیف آف اسٹاف نے صدر جو بائیڈن کو راکٹ حملوں کے حوالے سے بریف کیا اور بتایا کہ راکٹ حملوں میں کابل ائیرپورٹ پر فلائٹ آپریشن میں خلل نہیں پڑا۔
دوسری جانب ترجمان افغان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکا کو دہشت گردی کا خدشہ ہے تو اس حوالے سے طالبان کو آگاہ کیا جائے۔
ادھر ذرائع کا بتانا ہے کہ امریکی فورسز کی افغانستان سے انخلا کی آخری تاریخ یعنی31 اگست تک کابل میں انٹیلی جنس انتہائی سخت کر دی گئی ہے اور امریکی حکام کا کہنا ہے کہ جہاں سے بھی حملے کی منصوبہ بندی کی اطلاع ملے گی اس جگہ کو نشانہ بنایا جائے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی امریکا نے کابل میں ایک ڈرون حملے میں داعش خراسان کے خودکش بمبار کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا جبکہ فضائی حملے میں 6 بچوں سمیت دیگر 8 افراد کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں۔
اس حوالے سے امریکی حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں عام شہریوں کی ہلاکت کے حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں۔
اس سے ایک روز قبل بھی امریکا نے ایک ڈرون حملے میں کابل ائیرپورٹ پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے داعش خراسان کے دہشتگرد کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔