پاکستان کی سب سے بڑی IPO لانچ، JS گلوبل ائیر لنک کی کنسلٹنٹ

ائیر لنک کمیونی کیشن لمیٹڈ جو پی ایس ایکس پر موجود پاکستان میں سب سے بڑی آئی پی او ہے۔ جے ایس گلوبل نے کنسلٹنٹ اور بک رنر کی حیثیت اب تک کی سب سے بڑی آئی پی او کو پاکستان لانے میں کامیابی حاصل کی جس کی مالیت 6 ارب روپے ہے۔

ائیرلنک پاکستان میں اسمارٹ فونز کا سب سے بڑا ڈسٹری بیوٹر ہے۔ نئی موبائل پالیسی کے تحت جدید ترین مینوفیکچرنگ پالیسی کے اعلان کے تحت وہ ٹرانس گروپ چین کے لئے اسمارٹ فون تیار کررہے ہیں۔

ائیر لنک نے پاکستان میں جدید ترین خوردہ اسٹورز بھی قائم کئے ہیں اس طرح وہ پاکستان میں انٹرنیشنل اسمارٹ فون برانڈز کے واحد ڈسٹری بیوٹر بن گئے ہیں۔ جن میں سام سنگ، ایپل، ہوائی، شیاؤمی، آئی ٹیل، ٹیکنو، ٹی سی ایل اور الکاٹیل شامل ہیں۔

اہم بات یہ ہے کہ حکومت نے اسمارٹ فونز کی تیاری اور برآمد کے لئے ڈیوٹی اور ٹیکسوں میں زبردست رعایت دی ہے۔ پاکستان میں اسمارٹ فون کی اسمبلنگ پر ایس کے ڈی درآمد پر ڈیوٹی/ ٹیکس صفر کردیئے گئے ہیں پہلے 20 سے 25 فیصد تک ڈیوٹیز لاگو تھیں۔

دنیا کے سب سے بڑے مینوفیکچررز شیاؤمی پاکستان میں اسمارٹ فون اسمبل کرے گا۔ واضح رہے کہ پاکستان میں ائیرلنک کی سیلز 2012ء میں 14 کروڑ سے بڑھ کر 2021ء میں 47 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔

پاکستان میں اسمارٹ فونز اب ہر ایک کے لئے ضرورت بن جائیں گے۔ ائیرلنک نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں لسٹنگ کے لئے کم از کم 5 ارب 88 کروڑ روپے کی سرمایہ کے ساتھ رابطہ کیا ہے۔کمپنی 6 کروڑ نئے حصص کے ساتھ سرمایہ جمع کرناچاہتی ہے۔ قیمت 65 روپے فی شیئر ہے۔

ایک سوال پر سی ای او مظفر حیات پراچہ نے بتایا کہ ائیرلنک کا قیام 2010ء میں لاہور میں ہوا۔ اپنے بھائی معظم حیات پراچہ کے ساتھ مل کر پی ٹی سی ایل کی ڈیوائس ”ایوو“ شروع کی اوراسمارٹ ٹیبلٹس کی تقسیم شروع کی۔ پھر یہ سفر کامیابی سے آگے بڑھتا چلا گیا۔

مظفرحیات پراچہ نے بتایاکہ جولائی تا دسمبر 2021ء سیلز کا حجم 40 فیصد رہا چونکہ سام سنگ اور شاؤمی نے پاکستان میں پلانٹ لگانے کا اعلان کیا ہے مستقبل میں ائیر لنک کی سیلز پاکستان ہی میں اسمبل موبائل فونز کی ہوگی۔ رزاق داؤد نے کہا کہ پاکستان جلد ایک ارب ڈالرز مالیت کے اسمارٹ فونز برآمد کرنے لگے گا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ پاکستان موبائل ایسوسی ایشن کے چیئرمین بھی ہیں۔

حکومت کے تعاون سے اسمارٹ فونز کی اسمگلنگ کا قلع قمع کیا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے لوگ کچھ جانے بغیر تبصرے کرتے ہیں۔ ڈسٹری بیوشن بازی میں ہماری قوت اس کا نیٹ ورک ہے۔ ائیرلنک کی لائف لائن اسی کا نیٹ و رک ہے جو ایک ہزار ڈیلرز،4 ہزار ریٹیلرز اور ملک کے 300 سے زائد شہروں اور قصبوں میں اس کانظام ہے۔جے ایس گلوبل کے سی ای او کامران ناصر نے کہا کہ ہماری توجہ اپنے صارفین کے لئے ون اسٹاپ شاپ کی ہوگی جہاں سے تمام مطلوبہ ضروریات فراہم اور پوری کی جائیں گی۔

گزشتہ ہفتے انڈیکس ہزار پوائنٹس گر جانے کے بعد سرمایہ مارکیٹوں سے توقعات کے متعلق انہوں نے کہا کہ ائیرلنک کے ساتھ مل کر برطانیہ اور امریکا، یورپ اور مشرق وسطی میں روڈ شوز کئے گئے۔

دریں اثناء جیو نیوز کے مارننگ شو جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے کامران ناصر نے کہا کہ حکومت نے جو قدم اْٹھایا تھا آج اس کا مثبت نتیجہ سامنے آرہا ہے پہلے ہم صرف 3 بلین ڈالرز کے فونز ہم درآمد کرتے تھے اور امپورٹ بل پر بھی کافی دباؤ تھا، اب ہم انٹرنیشنل برانڈ کو پاکستان لے کر آئے ہیں۔ لوکل مارکیٹ کی ڈیمانڈ پوری کرنے کے بعد یہاں سے فون بیرونی دْنیا میں برآمد کئے جائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ائیرلنک پاکستان میں اسمارٹ فونز کا سب سے بڑا ڈسٹری بیوٹر ہے انٹرنیشنل اسمارٹ فون برانڈز نے یہاں اپنی فیکٹریاں لگا لی ہیں اب مجموعی طور پر 30 فیصد مارکیٹ کیلئے مینوفیکچرنگ یہیں سے ہوگی۔

ائیرلنک نے ایک چھوٹی سی شپمنٹ ایکسپورٹ بھی کردی ہے۔ پاکستان میں لیبر بھی سستی ہے لہٰذا مڈل ایسٹ اور افریقی مارکیٹ کے علاوہ دیگر مارکیٹس کو بھی پاکستان سے کور کیا جائے گا۔ پاکستانی آبادی میں اس وقت 18 فیصد لوگوں کے پاس اسمارٹ فون ہے، 82 فیصد لوگ نارمل فونز استعمال کررہے ہیں جو مستقبل میں اسمارٹ فونز پر آئیں گے، ہمارے سامنے بہت بڑا موقع ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ائیرلنک نے یورپ کی طرح پاکستان میں میں بھی سیل فونز کیلئے واک اِن اسٹورز کا تصور شروع کردیا ہے۔ اب یہاں فیملیز آئیں گی موبائل فونز کی ٹیکنالوجیز کو اپنے سامنے دیکھیں گی، اس طرح کسٹمر بھی مطمئن ہوگا ہمیں بھی سپورٹ ملے گی۔ کہا جارہا ہے کہ اب تک تقریباً ڈھائی سو ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری ہوچکی ہے حالانکہ گذشتہ 8 برس میں ایسا نہیں ہوا۔ ہمارا آغاز بہت اچھا ہے۔ اْنہوں نے کہا کہ 6 ارب روپے آئی پی او نجی شعبے میں آج تک نہیں آئے۔ لہٰذا سرمایہ کاروں کیلئے ایک نادر موقع آگیا ہے کہ وہ فائدہ اْٹھائیں۔

ایڈیٹر نوٹ:

آپ کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ لینے سے قبل ممکنہ نقصانات کا اندازہ لگانے کیلئے پہلے کمپنی کے پروسپیکٹس غور سے پڑھیں اور کسی پیشہ ور سرمایہ کار ایڈوائزر سے مشورہ بھی کریں۔

مزید خبریں :