31 اگست ، 2021
امریکا اور نیٹو افواج کے افغانستان سے واپس جانے کے بعد انخلاء کا مرحلہ بھی غیر متوقع طور پر 24 گھنٹے پہلے ہی مکمل کر لیا گیا۔
غیر ملکیوں کو ہنگامی طور پر افغانستان سے باہر نکالنے کے آپریشن میں سب سے اہم کردار امریکی ائیر فورس کا ہے جبکہ دیگر 12 مختلف ممالک کی ائیر فورسز بھی اس مشن میں یو ایس اے ایف کے شانہ بشانہ رہی ہیں۔
پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن سمیت 27 سے زائد کمرشل فضائی کمپنیوں نے بھی اس مشن میں بھرپور کردار ادا کیا۔ ان کمرشل ائیر لائنز کے ذریعے مسافروں کو براہ راست کابل سے آخری منزل تک پہنچایا گیا یا انہیں ٹرانزٹ مقام تک منتقل کیا گیا۔
ان ائیر لائنز میں پی آئی اے، ائیر بیلجیم، ائیر یورپا، ائیر انڈیا، ائیر ٹینکر، ایسٹرن ائیر لائنز، ایتھوپین ائیر لائنز، فری برڈ ائیر لائنز، گلوبل ایکس، ہائی فلائی، جورڈن ایوی ایشن، کام ائیر، کلاس جیٹ، ایل او ٹی، نیشنل ائیر لائن، قطر ائیر ویز، ایس اے ایس، اسٹار ایسٹ، سن کنٹری، تروم ائیر لائن، ترکش ائیر لائنز، واموس، سیف ائیر، اجوا ائیر اور افریقی چارٹر لائن کے علاوہ دوسرے ادارے بھی شامل ہیں۔
امریکی ائیر فورس، نیٹو، اقوام متحدہ، ترکش ائیر فورس، رائل ائیر فورس، اسپین ائیر فورس، اٹلی ائیر فورس، رائل نیوزی لینڈ ائیر فورس، رائل آسٹریلین ائیر فورس، قطر ائیر فورس، رائل سعودی ائیر فورس، بیلجین ائیر فورس اور دیگر فوجی اداروں نے اپنی خدمات سرانجام دیں۔
امریکی قیمتی جنگی ساز و سامان جارجیا کے دارالحکومت تبلیسی منتقل کرنے کے لیے ایس اے سی ہیوی ائیر لفٹنگ ونگ بھی غیر معمولی طور پر سرگرم رہا۔