دنیا
Time 31 اگست ، 2021

اگر جامع حکومت بنتی ہے تو طالبان کیخلاف مزاحمت روک دیں گے: احمد مسعود

امن کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم ہتھیار ڈال دیں: احمد مسعود—فوٹو فائل
امن کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم ہتھیار ڈال دیں: احمد مسعود—فوٹو فائل

کابل: پنجشیر میں افغان مزاحمتی تحریک کے رہنما احمد مسعود کا کہنا ہے کہ  اگر طالبان 'طاقت کی تقسیم کے معاہدے' پر  راضی ہو  جائیں تو  وہ ان کے خلاف مزاحمت ختم کر دیں گے۔

 احمد مسعود 1980 کی دہائی میں سوویت یونین کے خلاف لڑنے والے جنگجو کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بیٹے ہیں جو کابل کے شمال میں واقع وادی پنجشیر میں موجود ہیں۔

فارن پالیسی میگزین کو انٹرویو میں احمد مسعود نے واضح کیا کہ امن کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ ہتھیار ڈال دیں اور افغانستان میں ناانصافی اور  عدم مساوات کو جاری رہنے دیں، اگر طالبان طاقت کی مساوی تقسیم کے معاہدے پر  پہنچنے کے لیے تیار  ہیں تو  وہ ایک ایسے تصفیےکی طرف بڑھ سکتے ہیں جو سب کے لیے قابل قبول ہو۔

 ہماری مزاحمتی تحریک کو کوئی بیرونی مدد نہیں مل رہی: احمد مسعود

غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو کے دوران احمد مسعود کا کہنا تھا  کہ اس سے کم کوئی بھی چیز ہمارے لیے ناقابل قبول ہو گی اور  جب تک ہم انصاف، مساوات اور آزادی حاصل نہیں کر لیتے ہم اپنی جدوجہد اور  مزاحمت جاری رکھیں گے۔

اپنے حالیہ انٹرویو میں احمد مسعود نے دعویٰ کیا کہ ان کی مزاحمتی تحریک کو کوئی بیرونی مدد نہیں مل رہی ۔

ہم پر جنگ ایک ایسے گروہ نے مسلط کی ہے جو کئی ممالک پر انحصار کر رہا ہے: احمد مسعود —فوٹوبشکریہ اے ایف پی
ہم پر جنگ ایک ایسے گروہ نے مسلط کی ہے جو کئی ممالک پر انحصار کر رہا ہے: احمد مسعود —فوٹوبشکریہ اے ایف پی

طالبان ایک آزاد قومی تحریک نہیں ہیں: افغان مزاحمتی رہنما

اس مزاحمت کو خانہ جنگی قرار  دینے کے سوال پر  احمد مسعود کا کہنا ہے کہ 'وہ اسے خانہ جنگی کے طور  پر نہیں دیکھتے، یہ جنگ ہم  پر  ایک ایسے گروہ نے مسلط کی ہے جو کئی ممالک پر انحصار کر  رہا ہے اور  ایک آزاد قومی تحریک نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر  طالبان سب کے ساتھ حکومت شیئر کرنے کے لیے تیار ہیں اور انصاف کے قیام اور  تمام افغانوں کو  مساوی حقوق اور  آزادی دینے پر  راضی ہیں تو  وہ مزاحمت چھوڑ دیں گے۔

خیال رہے کہ خود کو  قومی مزاحمتی محاذ قرار دینے والے متعدد جنگجو 15 اگست کو طالبان کے ملک پر قبضےکے بعد سے کابل کے شمال میں واقع وادی پنجشیر میں چھپے ہوئے ہیں، یہ وادی اس وقت افغانستان کا واحد علاقہ ہے جو کہ طالبان کےکنٹرول میں نہیں ہے۔

پنجشیر وادی کو طالبان کے حوالے نہ کرنے  سے  متعلق بیان 

اس سے قبل ایک انٹرویو میں احمد مسعود کہہ چکے ہیں کہ پنجشیر وادی کو طالبان کے حوالے نہیں کیا جائے گا اور  اگر انہوں نے قبضہ کرنے کی کوشش کی تو وہ لڑنے کے لیے تیار ہیں۔

احمد مسعود نے طالبان کی شراکت کے ساتھ ملک میں ایک جامع حکومت بنانے کا بھی مطالبہ کرتے ہوئے خبردار  کیا تھا کہ اگر طالبان مذاکرات سے انکار کرتے ہیں تو جنگ 'ناگزیر'ہوگی۔

یاد رہے کہ کئی امریکی حکام نے مسعود اور سابق افغان نائب صدر امر اللہ صالح کو ہی افغانستان کی باضابطہ حکومت تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔

امراللہ صالح اس وقت مزاحمتی جنگجوؤں کے ساتھ پنجشیر میں ہی ہیں جہاں انہوں نے اپنے آپ کو ملک کا صحیح صدر  قرار  دیا ہے۔

مزید خبریں :