01 ستمبر ، 2021
یوم آزادی کے موقع پرگریٹر اقبال پارک (مینار پاکستان) میں خاتون سےدست درازی اور بے لباس کرنےکےکیس میں متاثرہ خاتون ٹک ٹاکرعائشہ اکرم نے 6 ملزمان کو شناخت کر لیا۔
خاتون سے دست درازی کےکیس میں زیرِحراست افراد کی شناخت پریڈ کیمپ جیل لاہور میں ہوئی، خاتون نے 160 میں سے 6ملزموں کو شناخت کر لیا، زیرِ حراست افراد کو 20، بیس کے گروپوں کی شکل میں خاتون کے سامنے لایا جاتا رہا۔
دوسری جانب زیرِحراست افراد کےلواحقین کی بڑی تعداد تمام دن جیل کے باہر موجود رہی، ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے بےگناہوں کو بھی پکڑ رکھا ہے، گرمی اور حبس کے باعث ایک خاتون کی طبیعت بھی خراب ہوگئی، لواحقین وقفے وقفے سےنعرےبازی کرتے رہے،انہوں نے بےگناہوں کو چھوڑنے اور خاتون ٹک ٹاکر کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ کیا۔
جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ شناخت ہونے والے ملزموں کو علیحدہ سیل میں بند کردیا گیا ہے، ان ملزموں کو اب جسمانی ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیا جائےگا۔
خیال رہےکہ14 اگست جشن آزادی کے دن لوگوں کی بڑی تعداد گریٹر اقبال پارک میں جمع تھی، ایسے میں ٹک ٹاکر خاتون عائشہ اکرم اپنے دو ساتھیوں عامر سہیل اور صدام حسین کے ساتھ وہاں پہنچیں اور ویڈیوز بنانا شروع کر دیں۔
اچانک منچلوں کے ایک گروہ نے خاتون پر ہلہ بول دیا، کپڑے پھاڑے اور انہیں ہوا میں اچھالتے رہے، خاتون دہائی دیتی رہی جو کسی نے نہ سنی،خاتون نے بڑی مشکل سے جان چھڑائی، اس ہنگامہ آرائی کی ویڈیو وائرل ہوئی تو پولیس نے 400 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیاجن میں سے 160افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔