01 ستمبر ، 2021
اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی۔
جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت شروع کی تو مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر عدالت میں موجود نہ تھے۔
مریم نواز کے وکیل امجد پرویز کی جانب سے التوا کی درخواست پیش کی گئی جبکہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے پراسیکیوٹر نے اپیل کنندگان کی عدم موجودگی پر ضمانت خارج کرنے کی استدعا کی۔
عدالت نے کہا کہ کیا مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی عدم حاضری پر سخت آرڈر جاری کردیں؟ مریم نواز دوران سماعت کمرہ عدالت پہنچیں تو کارکنان کے شور شرابے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ پہلے تو نہیں لیکن اب ضمانت منسوخ کر ہی دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جس ملزم کو عدالت کے احترام کا خیال نہیں وہ ضمانت کا بھی حق دار نہیں، انہیں یہی نہیں معلوم کہ عدالت میں پیش کس طرح ہونا ہے؟ یقینی بنائیں کہ آئندہ عدالتی ڈیکورم کا خیال رکھا جائے گا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزا کے خلاف اپیلوں پر 8 ستمبر کو دلائل طلب کر لیے ۔
بعد ازاں ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز کے خلاف سماعت 8 ستمبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔
خیال رہے کہ 19 ستمبر 2018 کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کو سنائی گئی سزا معطل کرتے ہوئے تینوں کی رہائی کا حکم دیا جس کے بعد انہیں اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔
احتساب عدالت نے 6 جولائی 2018 کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 10 سال قید اور جرمانے، مریم نواز کو7 سال قید اور جرمانے اور کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف انہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔