02 ستمبر ، 2021
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے میچ میں دباؤ بھارتی ٹیم پر زیادہ ہو گا جبکہ پاکستان ٹیم پر دباؤکم ہو گا۔
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم مسلسل سیریز کھیلتے ہو ئے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کھیلے گی اور تیاری خاصی اچھی رہی ہو گی، ورلڈ کپ سے قبل دو ٹیموں کے خلاف 7 ٹی ٹوئنٹی میچز ہمارے لیے بڑے مدد گار ثابت ہوں گے۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں اُن کا کہنا تھا کہ بھارتی کرکٹ ٹیم اس وقت ٹیسٹ میچز میں مصروف ہے اور اس کے بعد انہوں نے فرنچائز کرکٹ کھیلنی ہے، ٹیم کی حیثیت سے انہوں نے ٹی ٹوئنٹی میچ بہت دیر پہلے کھیلا ہوا ہے، فرنچائز کرکٹ کے بعد وہ ورلڈ کپ میں آئیں گے اس کی وجہ سے بھارتی کرکٹ ٹیم کو فرق پڑے گا۔
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے میچ میں دباؤ بھارتی ٹیم پر زیادہ ہو گا جبکہ پاکستان کم دباؤ میں ہوگا۔
بابر اعظم نے کہا کہ ہم ہر میچ کے لیے بھرپور تیاری کر رہے ہیں، ورلڈ کپ میں ہر ٹیم جیتنے کے لیے جاتی ہے ہمارا بھی یہی مائنڈ سیٹ ہے ، ہمارا مقصد ایک ہی ہے ہم نے ورلڈ کپ جیتنے کے لیے جانا ہے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ سے قبل ہمارے جتنے بھی میچز ہیں وہ پورے اعتماد کے ساتھ کھیلیں گے تاکہ ورلڈ کپ کے لیے تیاری بھرپور ہو ، جس دن میچ ہونا ہے اس دن کیا ہوگا یہ کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ ہم اچھی سے اچھی کرکٹ کھیلیں گے۔
بابر اعظم نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات(یواے ای) ہمارا ہوم گراؤنڈ رہا ہے وہاں ہم نے اچھی کرکٹ کھیلی ہے ، ہم نے یو اے ای میں 31 ٹی ٹوئنٹی میچز میں سے 21 میچز جیتے ہو ئے ہیں، ہمارے لیے وہاں کی کنڈیشنز بہت سود مند ہوتی ہیں اس کا ہمیں فائدہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ میں پاکستان بھارت میچ کا دباؤ تو ہوتا ہے لیکن بات وہی ہے کہ ہم نے اپنی بھرپور تیاری کرنی ہے، سو فیصد تیار ہونا ہے اور اس کے لیے ہم کام کر رہے ہیں۔
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم اپنے پلان پر فوکس کیے ہو ئے ہیں لیکن رزلٹ آپ کے ہاتھ میں نہیں ہے، ہمارا صرف یقین اس بات پر ہے کہ ہم جتنا 100 فیصد دیں گے اور مثبت رہیں گے رزلٹ ہمارے ہاتھ میں آ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا آغاز عمان اور متحدہ عرب امارات میں رواں سال 17 اکتوبر سے ہوگا جب کہ روایتی حریف پاکستان اور بھارت 24 اکتوبر کو دبئی میں آمنے سامنے ہوں گے۔