11 ستمبر ، 2021
افغانستان میں قائم ہونے والی طالبان کی حکومت میں قائم مقام وزیر داخلہ کے عہدے پر فائز ہونے والے ملا سراج الدین حقانی کو کابل میں ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں حاضرین سے متعارف کرایا گیا جس میں ملک بھر سے متعدد اہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔
طالبان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس تعارفی اجلاس میں نامور علما کے علاوہ امارت اسلامیہ افغانستان کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ مولوی عبدالحکیم حقانی ، مذاکراتی ٹیم کے رکن شیخ شہاب الدین دلاور ، چیف آف آرمی اسٹاف قاری فصیح الدین، افغانستان کے مشرق اور مشرقی زون کے سربراہ شیخ انوارالحق نے اجتماع سے خطاب کیا۔
اس اجلاس کے اختتام پر قائم مقام وزیر داخلہ سراج الدین حقانی کا تعارف شرکا سے شیخ عبدالحکیم حقانی نے کرایا۔ عبدالحق اخوند نے ڈپٹی وزیر داخلہ مولوی نور جلال کو متعارف کرایا اور قائم مقام وزیر داخلہ نے باضابطہ طور پر عہدہ سنبھال لیا۔
قائم مقام وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے تعارفی نشست سے خطاب بھی اور سب سے پہلے مجاہدین ، افغان عوام اور پوری اسلامی دنیا کو فتح پر مبارکباد دی اور تمام شہدا کے لیے دعا کی۔
سراج الدین حقانی نے کہا کہ ’ آج ، اللہ تعالیٰ نے ہمیں وہ دیا ہے جو کہ اسلامی نظام ہے، اب ہم قول و فعل میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کریں گے، عملی شکریہ یہ ہے کہ جب آپ اور میں اس نظام کو اس طرح چلاتے ہیں جس طرح اللہ نے ہمیں حکم دیا ہے، اپنی مرضی کو شریعت نہ کہیں ، اگر ہم شریعت کے خلاف جائیں تو یہ اس نعمت کی ناشکری ہے ، اللہ نہ کرے ، اللہ یہ نعمت ہم سے واپس لے لے۔‘
سراج الدین حقانی کا مزید کہنا تھا کہ ’کیا اسلام میں ذمہ داری اور قیادت کسی کا حق ہے بلکہ یہ ایک اللہ کی امانت ہے جو قابل لوگوں کو دی گئی ہے۔ میں اپنے آپ کو اس بھاری ذمہ داری کے قابل نہیں سمجھتا لیکن ان رہنماؤں کے لیے جنہوں نے مجھے یہ خدائی امانت سونپی ہے ، میں اللہ سے مدد مانگتا ہوں اور میں آپ سے تعاون چاہتا ہوں ، جیسا کہ آپ نے جہاد کے مشکل دنوں میں ہماری ہر طرح سے مدد کی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہماری پالیسی واضح ہے، ہم اپنی زمین پر قبضہ ختم کرنا چاہتے تھے اور ایک اسلامی نظام قائم کرنا چاہتے تھے جو اللہ تعالیٰ نے ہمیں دیا۔ہم اپنے تمام پڑوسیوں اور دنیا کے ساتھ اسلامی اصولوں اور اپنی قومی روایات کی روشنی میں مثبت تعلقات چاہتے ہیں ، ہم کسی کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتے ، ہم دوسروں سے کہتے ہیں کہ وہ ہمارے معاملات میں مداخلت نہ کریں۔‘
قائم مقام وزیر داخلہ نے کہا کہ ‘عوام کو اطمینان ہونا چاہیے کہ ہم آپ کے بیٹے اور آپ کے بھائی ہیں ، ہم آپ کی مدد اور تعاون سے یہاں پہنچے ہیں ، ہمیں اب بھی آپ کے تعاون کی ضرورت ہے ، یہ نظام آپ کا ہے۔ ہم اسے آپ کے تعاون کے بغیر نہیں چلا سکیں گے اور آپ کی آرام دہ زندگی کی حفاظت اور ترقی کے لیے ہم ہر ممکن کوشش کریں گے ۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مجاہدین بھائیوں کو اپنے رہنماؤں کی اطاعت کرنی چاہیے جیسا کہ انہوں نے جہاد کے دوران کیا،جنگی مال غنیمت اور دیگر مادی چیزوں اور عہدوں سے دھوکہ نہ کھائیں، اپنے ماضی کے جہاد کے اچھے اعمال کو مادی چیزوں سے خراب نہ کریں، یہ فانی چیزیں ہیں، ان کے ساتھ اپنے بہترین اعمال کو خراب نہ کریں، ہمارے لوگ مظلوم تھے ان کے ساتھ برا سلوک نہ کریں۔‘
اپنے خطاب میں سراج الدین حقانی نے کہا کہ ’آپ ان کے حکمران نہیں بلکہ عوام کے خادم ہیں ، لہٰذا کسی کو تکلیف نہ پہنچائیں، اگر کوئی ایسا کرتا ہے تو یہ ان کی ذاتی غلطی اور ان کے ساتھ بد سلوکی ہے۔ یہ پالیسی کی بات نہیں ہے ، ایسے مسائل میں عوام حکام سے اپیل کریں ، مجرموں کو شریعت کے مطابق سزا دی جائے گی۔‘
آخر میں انہوں نے کہا کہ ’ میں ہر ایک کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ ہم نے جو معافی دی تھی وہ سیاسی معافی نہیں بلکہ ایک شرعی قانون ہے کیونکہ اس نے ہمارے دلوں سے بدلے کی سوچ نکال لی ہے ، یہ نوٹ کیا جائے کہ سابق افسران کے ساتھ نامناسب الفاظ کا استعمال نہ کریں۔
خیال رہے کہ 15 اگست پر کابل پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد طالبان نے 7 ستمبر 2021 کو عبوری کابینہ کا اعلان کیا تھا۔
عبوری کابینہ میں ملا محمد حسن اخوند کو عبوری وزیراعظم مقرر کیا گیا ہے جو اقوام متحدہ کی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں اور 1996 سے 2001 تک طالبان کے سابق دور میں بھی اہم عہدوں پر فائز رہےہیں۔
اس کے علاوہ طالبان کے شریک بانی ملا عبدالغنی برادر کو نائب وزیراعظم مقرر کیا گیا ہے جبکہ سراج الدین حقانی کو وزیر داخلہ مقرر کیا گیا ہے جن کی گرفتاری پر امریکا نے لاکھوں ڈالرز انعام کا اعلان کررکھا ہے۔
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ طالبان کے سابق بانی امیر ملا عمر کے صاحبزادے اور ملٹری آپریشن کے سربراہ ملا محمد یعقوب مجاہد کو عبوری وزیر دفاع مقرر کیا گیا ہے جبکہ ان کے نائب ملا محمد فاضل اخوند ہوں گے۔
کمانڈر قاری فصیح الدین افغانستان کے آرمی چیف ہوں گے۔
سراج الدین حقانی وزیر داخلہ اور مولوی نور جلال نائب وزیر داخلہ ہوں گے جبکہ مولوی امیر خان متقی کو ملک کا وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے اور ان کے نائب شیر محمد عباس استانکزئی ہوں گے۔