Time 15 ستمبر ، 2021
پاکستان

'ویک اینڈ گینگ' کے ملزمان کا ایڈیشنل آئی جی موٹروے پر حملے میں ملوث ہونے کا انکشاف

کراچی میں گرفتار ویک اینڈ گینگ کے ملزمان کا ایڈیشنل آئی جی موٹروے پر حملے میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ —فوٹو:جیو نیوز
کراچی میں گرفتار "ویک اینڈ گینگ" کے ملزمان کا ایڈیشنل آئی جی موٹروے پر حملے میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ —فوٹو:جیو نیوز

کراچی میں گرفتار 'ویک اینڈ گینگ' کے ملزمان کا ایڈیشنل آئی جی موٹروے پر حملے میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔

راولپنڈی کے علاقے فتح جنگ میں موٹروے پولیس کے ایڈیشنل آئی جی سجاد افضل آفریدی کی گاڑی پر حملہ کرنے والے ملزمان کے کراچی میں گزشتہ سال 26 دسمبر کو گرفتار وائٹ کرولا "ویک اینڈ گینگ" کے گرفتار ملزمان سے تعلق ظاہر ہو رہا ہے۔ 

حملہ کیس کی تفتیش کرنے والی ٹیم نے کراچی کی ساؤتھ پولیس سے پشاور سے تعلق رکھنے والے اس خطرناک گینگ کی تمام تفصیلات حاصل کرلی ہیں پیشہ ور اور ماہر ملزمان کا یہ گروہ ملک گیر وارداتوں میں ملوث ہے۔

 ڈی ایس پی درخشاں زاہد حسین کی سربراہی میں پولیس پارٹی نے وائٹ کرولا گینگ کے 4 ملزمان کو گزشتہ سال 26 دسمبر کو ڈیفنس کراچی سے گرفتار کیا تھا۔ 

ڈی ایس پی زاہد حسین کے مطابق ملزمان کراچی کے 16 بنگلوں میں ڈکیتی کی وارداتیں کرنے میں ملوث رہے ، ملزمان ناصر شاہ عرف حاجی، آصف خان، سردار اور راج ولی اسلام آباد میں بھی وارداتیں کرتے رہے۔ 

ڈی ایس پی زاہد حسین کا کہنا ہے کہ اس گروہ کا سرغنہ محمد بلال حضرت آباد پشاور کا رہائشی ہے۔ —فوٹو: جیو نیوز
ڈی ایس پی زاہد حسین کا کہنا ہے کہ اس گروہ کا سرغنہ محمد بلال حضرت آباد پشاور کا رہائشی ہے۔ —فوٹو: جیو نیوز

ڈی ایس پی زاہد حسین  کا کہنا ہے کہ  اس گروہ کا سرغنہ محمد بلال حضرت آباد پشاور کا رہائشی ہے۔

 کراچی پولیس اس مرکزی ملزم سمیت دیگر کی تلاش میں سرگرداں ہے کہ اسلام آباد موٹروے پر حملہ آور ملزمان کی گاڑی سے ملنے والے ڈی وی آر سے ان ملزمان کی مبینہ طور پر شناخت سامنے آئی۔ 

پولیس ذرائع کے مطابق راولپنڈی میں ڈکیتی کے دوران چوری کیا گیا ڈی وی آر دیگر مسروقہ سامان سمیت حملہ آور ملزمان کی گاڑی سے ملا جبکہ واردات کا نشانہ بننے والے گھر کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں ان ملزمان کے چہرے واضح نظر آ رہے ہیں۔ 

پولیس ذرائع کے مطابق موٹروے حملہ کیس کی تفتیشی ٹیم نے کراچی کی ساؤتھ پولیس سے تمام ریکارڈ حاصل کر لیا ہے اور ان مفرور ملزمان کے خلاف 16مقدمات کی تفتیشی رپورٹ بھی پنجاب پولیس کو دے دی گئی ہے۔ 

پولیس ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں بہت جلد بریک تھرو سامنے آنے کی توقع ہے۔

مزید خبریں :