17 ستمبر ، 2021
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے سکیورٹی خدشات کو جواز بناکر پاکستان کا دورہ اچانک ختم کرنے کا اعلان کردیا جس کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز ملتوی کردی گئی ہے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلے ون ڈے میچ کے آغاز میں تاخیر ہوئی تھی جس کے حوالے سے یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ شاید کورونا کی وجہ سے کھلاڑیوں کو ہوٹل میں ہی رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پھر یہ خبر سامنے آئی کہ سکیورٹی خدشات کی وجہ سے میچ منسوخ کیا گیا ہے تاہم اب اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم نے دورہ پاکستان ختم کردیا ہے اور اس کی وجہ سکیورٹی خدشات بتائی ہے۔
واضح رہے کہ میچ آج دوپہر ڈھائی بجے شروع ہونا تھا۔ شائقین کو بھی اب تک اسٹیڈیم کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔
اس حوالے سے پی سی بی نے اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم نے سکیورٹی خدشات کی بنیاد پر سیریز کھیلنے سے انکار کردیا ہے۔
پی سی بی کے مطابق نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے آج اچانک آگاہ کیا کہ انہیں سکیورٹی الرٹ موصول ہوا ہے اس لیے یکطرفہ طور پر سیریز ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پی سی بی کاکہنا ہے کہ وہ دورہ شیڈول کے مطابق جاری رکھنے کا خواہاں ہے تاہم نیوزی لینڈ کے اس اچانک یکطرفہ فیصلے سے کرکٹ شائقین کو مایوسی ہوئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق نیوزی لینڈکی ٹیم نے سکیورٹی خدشات کےسبب راولپنڈی میں پہلے ون ڈےمیچ کیلئے اسٹیڈیم آنے سے انکار کردیا جس کے بعد میچ منسوخ کیا گیا۔
خبر ایجنسی کے مطابق سکیورٹی حکام، پی سی بی نےکئی گھنٹوں تک نیوزی لینڈکرکٹ ٹیم کو قائل کرنےکی کوشش کی لیکن نیوزی لینڈ ٹیم کو منانے کی کوششیں ناکام رہیں۔
اس معاملے پر وزیراعظم عمران خان نے خود نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن سے بھی بات کی اور انہیں سمجھایا کہ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیز دنیا کے بہترین انٹیلی جنس سسٹمز میں شامل ہیں اور ان کی رائے میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کو کسی قسم کا خطرہ نہیں ہے، تاہم نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے احتیاط کی پالیسی کے پیش نظر دورہ ملتوی کرنے کی استدعا کی۔
چیف ایگزیکٹو نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ ڈیوڈ وائٹ کاکہنا ہے کہ کھلاڑیوں کی واپسی کے انتظامات کیےجا رہے ہیں، نیوزی لینڈ حکومت نے سیریز ختم کرنے کا فیصلہ سکیورٹی الرٹ کی بنیاد پر کیا، ہمارےلیے کھلاڑیوں کی سکیورٹی اولین ترجیح ہے، موجودہ حالات میں ہمارے پاس یہی آپشن تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اندازہ ہے کہ پی سی بی کے لیے یہ بہت بڑا دھچکا ہے۔
خیال رہے کہ 18سال بعد نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستان میں سیریز کھیلنے کے لیے آئی تھی اور ٹیم کی آمد سے قبل نیوزی لینڈ کی سکیورٹی ٹیم نے بھی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تین ون ڈے میچز راولپنڈی اور 5 ٹی ٹوئنٹی میچز لاہور میں کھیلے جانے تھے۔
خیال رہے کہ پاکستان آنے سے قبل نیوزی لینڈ کی ٹیم نے بنگلا دیش میں سیریز کھیلی ہے۔