Time 18 ستمبر ، 2021
دنیا

امریکا نے کابل ڈرون حملے میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے کا اعتراف کر لیا

امریکا نے 29 اگست کو  افغانستان کے دارالحکومت کابل میں امریکی ڈرون حملے میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے کا اعتراف کر لیا ہے ۔

امریکی وزیردفاع  لائڈ آسٹن نے 29 اگست کو کابل میں ڈرون حملے میں سویلین شہریوں کو نشانہ بنانے اور  10 افرادکی ہلاکت پرمعافی مانگ لی ہے۔ 

امریکی وزیردفاع کا کہنا تھا کہ کابل میں ڈرون حملے میں جاں بحق افرادکےلواحقین سےاظہارتعزیت اورمعافی مانگتاہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سنگین غلطی سے سبق سیکھنےکی کوشش کریں گے۔

 جنرل کینتھ مکینزی نے کابل میں امریکی ڈرون حملے کو غلطی قرار دے دیا

امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر  جنرل کینتھ مکینزی نے  29 اگست کو افغانستان کے دارالحکومت کابل میں امریکی ڈرون حملے کو غلطی قرار دے دیا۔

امریکی جنرل کا کہنا تھا کہ کابل میں 10 شہریوں کو ہلاک کرنے والا ڈرون حملہ ایک افسوسناک غلطی تھی جس پر  میں معذرت خواہ ہوں ۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ 29 اگست کو کابل میں ڈرون حملے میں امدادی کارکن اوراسکےخاندان کے 9 افرادمارے گئے تھے۔

یاد رہے کہ29 اگست کو  حامدکرزئی ائیرپورٹ کے قریب ڈرون حملہ کیا گیا تھا جس میں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش خراسان کے مبینہ خودکش حملہ آور کو مارنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

افغان میڈیا نے متاثرہ افراد کے رشتے داروں کے حوالے سے رپورٹ جاری کی تھی جس کے مطابق 7 بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 10 افراد ڈرون کے نتیجے میں  جاں بحق ہوئے ہوئے تھے۔

امریکی  ڈرون حملے میں 10 افغان شہریوں کی ہلاکت کے بعد امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے تحقیقات شروع کردی تھیں ۔

مزید خبریں :