19 ستمبر ، 2021
چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) وسیم خان نےکہا ہےکہ یکطرفہ ٹور ختم کرنا افسوس ناک ہے، نیوزی لینڈکےکھلاڑیوں کووہ سکیورٹی دی جوگزشتہ برس برطانوی شاہی خاندان کے افراد کو ملی تھی۔
سی ای اوپی سی بی وسیم خان نے ورچوئل پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا کہ ہم سے سکیورٹی تھریٹ کے حوالے سے رپورٹ ہرصورت شیئرکی جانی چاہیے، نہ کرنا زیادتی ہے، نیوزی لینڈ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ کی کال آئی کہ یہ تھریٹ ملی ہیں اور وزیراعظم نے انہیں واپس آنےکا کہا ہے، یہ مایوس کن تھا کہ ہم سے معلومات شیئر نہیں کی گئیں۔
وسیم خان کا کہنا تھا کہ ہم نے ٹور آن رکھنے کی بہت کوشش کی، یقین دلایا کہ پاکستان محفوظ ملک ہے، یہاں کھلاڑیوں کو صدارتی سطح کی سکیورٹی فراہم کی جارہی ہے، کھلاڑیوں کو وہ سکیورٹی دی جو گزشتہ برس برطانوی شاہی خاندان کے افرادکو ملی تھی۔
سی ای اوپی سی بی کا کہنا تھا کہ ہم سے معلومات شیئرکی جاتیں تو امکان تھا کہ ہم خدشات دور کرتے، تین روز ٹریننگ ہوئی کسی نے شکایت نہیں کی سب مطمئن تھے، مایوس کن ہے کہ ہمارے ملک میں ٹور ختم کردیا گیا، امید ہےکہ انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم پاکستان آئےگی اورکھیلے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں سری لنکا اور بنگلادیش سے رابطہ کیا تھا، دونوں نے رضامندی ظاہرکی مگر وقت کی قلت اور لاجسٹک مسائل کے باعث ممکن نہیں ہوا، انگلینڈ نے دھماکوں کے چند ہفتوں بعد بنگلادیش کا دورہ کیا اورکرکٹ کھیلی تھی، امید ہے انگلینڈ کی ٹیم یہاں آئےگی اورکھیلےگی۔
وسیم خان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کے ساتھ کھیلنےکا اس وقت کوئی ایشو نہیں، ہم نے پاکستان میں کرکٹ کے لیے دن رات ایک کیا،بہت محنت کی ہے۔