20 ستمبر ، 2021
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کو تقسیم کرکے دو نئے ادارے قائم کرنے اور نوٹیفکیشن کے معاملے پر ڈی جی سول ایوی ایشن اور سی اے اے آفیسرز ایسوسی ایشن کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔
سی اے اے آفیسرز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل زرین گل درانی نے صدر مملکت ، وزیراعظم، وزیر ہوابازی اور کیبٹ ڈویژن کو خط لکھا ہے جس میں ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی خاقان مرتضیٰ کے 10 ستمبر کو سی اے اے کی تقسیم اور پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی کے قیام سے متعلق جاری نوٹیفکیشن کو غیرقانونی قرار دیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل سی اے اے خاقان مرتضیٰ نے خود ہی اپنی تعیناتی اور اتھارٹی کو تقسیم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جب کہ سی اے اے کی تقسیم اور پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی اور پاکستان ائیر پورٹس اتھارٹی کے نام سے دو نئی اتھارٹیز بنانے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کرنا وفاقی حکومت کا کام ہے۔
خط میں مذید کہا گیا ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی بطور ریگولیٹر انٹرنیشنل سول ایوی ایشن اتھارٹی اور شہری ہوا بازی سے متعلق دیگر عالمی اداروں کا رکن ہے، اس طرح کے متنازع اقدامات پاکستان ایوی ایشن کیلئے نئی پابندیوں اور مشکلات کا سبب بن سکتے ہیں۔
سی اے اے آفیسرز ایسوسی ایشن نے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل سی اے اے کو غیرقانونی اور متنازع نوٹیفکیشن واپس لینے کا حکم دیا جائے۔