27 ستمبر ، 2021
معروف کامیڈین اور اداکار عمر شریف کی اہلیہ زرین عمر نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ ائیر ایمبولینس کو مزید رکنےکے لیےکہے تاکہ عمر شریف کو علاج کے لیے امریکا لے جایا جاسکے۔
عمر شریف کے آفیشل فیس بک اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں اداکار کی اہلیہ زرین عمر نے لکھا ہےکہ گذشتہ روز عمر شریف کا بلڈ پریشر بہت کم ہوگیا تھا جس کے باعث ڈاکٹروں نے انہیں فضائی سفر کی اجازت نہیں دی۔
زرین عمر کے مطابق کراچی ائیرپورٹ پر موجود ائیر ایمبولینس کے نمائندے کا کہنا ہے کہ وہ یہاں 12 گھنٹے سے زیادہ نہیں رک سکتے جب کہ ڈاکٹروں نے ان سےکہا کہ وہ کم ازکم 24 گھنٹے انتظار کریں۔
اہلیہ عمر شریف کا کہنا ہےکہ اگر ائیر ایمبولینس واپس چلی گئی تو وہ واپس نہیں آئے گی اور نہ ہی اس کی انتظامیہ ادا کیے گئے پیسے واپس کرے گی، بلکہ دوبارہ آنےکے لیے وہ مزید ایک لاکھ 70 ہزار ڈالر کا تقاضا کریں گے۔
زرین عمر نے وفاقی حکومت اور سندھ حکومت سے درخواست کی ہےکہ وہ اس معاملے کو دیکھے اور حکومت آن کال انٹرنیشنل کو ائیر ایمبولینس کو کم ازکم 24 گھنٹے تک یہاں رکنےکا کہے تاکہ عمر شریف اس میں امریکا جاسکیں۔
ان کا کہنا ہے پہلے ہی عمر شریف کی حالت خراب ہوچکی ہے کیونکہ ائیرایمبولینس کو کاغذی کارروائی میں 72 گھنٹے سے زیادہ لگے اور وہ 6 دنوں بعد کراچی پہنچی۔
خیال رہے کہ عمر شریف کو علاج کے لیے امریکی دارالحکومت واشنگٹن لے جانے کے لیے ائیر ایمبولینس آج دوپہر 12 بجے کے قریب فلپائن سے کراچی پہنچی ہے۔
واضح رہےکہ اداکار عمر شریف عارضہ قلب میں مبتلا اور نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں، سندھ حکومت کی جانب سے اخراجات کی ادائیگی پر آن کال انٹرنیشنل سے بُک کی گئی ائیرایمبولینس جرمنی میں رجسٹرڈ ہے۔
شیڈول کے مطابق انہیں لے جانے کے لیے ائیر ایمبولینس نے گذشتہ رات 11 بجے کراچی پہنچنا تھا مگر اتوار کو عمرشریف کی طبیعت زیادہ خراب ہونے کی وجہ سے فوری روانگی مؤخر کی گئی۔