02 اکتوبر ، 2021
چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے والے پاکستان کے معروف اداکار اور کامیڈین عمر شریف جرمنی کے اسپتال میں انتقال کر گئے۔
عمر شریف کی اہلیہ اور بیٹے نے اداکار کی جرمنی کے اسپتال میں انتقال کی تصدیق کر دی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے عمر شریف کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اداکار کی رحلت پر دل انتہائی رنجیدہ ہے، اللّٰہ تعالیٰ عمر شریف کو غریقِ رحمت کرے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
شہباز گل کا کہنا تھا عمر شریف کو اپنے کام کے باعث کامیڈی کی دنیا میں منفرد مقام حاصل رہا اور انہوں نے اپنی شاندار کام سے نسل در نسل ناظرین کے دِل جیتے، عمر شریف عوام کےدلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔
کامیڈی کے سپر اسٹار عمر شریف 19 اپریل 1955 کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیدا ہوئے، پاکستان کے اس فنکار نے 14 سال کی عمر سے اسٹیج اداکاری شروع کی اور وہ دیکھتے ہی دیکھتے کامیڈی کی دنیا کے کنگ بن گئے۔
انہوں نے کامیڈی کا جومنفرد ٹرینڈ متعارف کرایا اُس میں عوامی لہجہ، انداز اور روزمرہ کے واقعات کا مزاحیہ تجزیہ شامل رہا۔
عمر شریف تھیٹر اور اسٹیج ڈرامے کے بے تاج بادشاہ تھے، انہوں نے ٹی وی اور فلموں میں بھی اپنے فن کامظاہرہ کیا لیکن ان کی مقبولیت کی بڑی وجہ مزاحیہ اسٹیج ڈرامے ہیں۔
عمر شریف صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ ہندوستان اور جہاں جہاں اردو بولی اور سمجھی جاتی ہے وہاں ان کے مداح موجود ہیں۔
عمر شریف نے میزبانی شروع کی تو وہاں بھی کامیابی کے جھنڈے گاڑے، جیو انٹرٹینمنٹ پر نشر ہونے والا دا شریف شو، تاریخ کا مقبول پروگرام ثابت ہوا۔
بکرا قسطوں پے اور بڈھا گھر پے ہے جیسے لازوال اسٹیج ڈراموں کو ان کے مداح آج بھی دیکھتے اور لطف اٹھاتے ہیں۔
عمر شریف کی خدمات کے عوض انہیں نگار ایوارڈ اور تمغہ امتیاز سمیت کئی اعزازات سے نوازا گیا۔
سوشل میڈیا نے اسٹیج ڈراموں کی مقبولیت تو کم کی ہے لیکن عمر شریف کامیڈی کا وہ سورج ہے جو کبھی غروب نہ ہوا۔
یاد رہے کہ عمر شریف کو پاکستان سے علاج کی غرض سے 28 ستمبر کو ائیر ایمبولینس کے ذریعے امریکا روانہ کیا گیا تھا تاہم طویل سفر اور تھکاوٹ کے باعث انہیں جرمنی کے اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا جہاں انہیں نمونیہ ہونے اور ائیر ایمبولینس میں فنی خرابی کے باعث اداکار کا جرمنی میں وقفہ طویل ہو گیا۔
امریکا میں موجود اداکار عمر شریف کے معالج ڈاکٹر طارق شہاب نے بتایا تھا کہ جرمنی میں اداکار کے ڈائیلیسز کے بعد ڈاکٹرز کی ہدایات کی روشنی میں انہیں امریکا منتقل کیا جائے گا۔