05 اکتوبر ، 2021
پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کے پانی کا ذخیرہ کرکے پانی کی قلت پر قابو پانے کے وسیع مواقع میسر ہیں لیکن اس حوالے سے عملی اقدامات نہ ہونے کے سبب ہر سال لاکھوں ایکڑ فٹ پانی ضائع ہو رہا ہے۔
انڈس ریور سسٹم اتھارٹی ’ارسا‘کے مطابق پاکستان کے دریاؤں میں ہر سال گلیشیئر پگھلنے، برفباری اور بارشوں سے 134ملین ایکڑ فٹ پانی آتا ہے لیکن ہمارے پاس اس دستیاب پانی کا محض 10 فیصد ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے جب کہ دنیا کے دیگر ممالک میں یہ شرح 40 فیصد سے زائد ہے۔
آبی ماہرین کے مطابق اگر پانی کی قلت پر قابو نہ پایا گیا تو 2025 تک پاکستان پانی کی قلت کا شکار ممالک میں شامل ہو جائے گا۔
پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں اور پانی کی قلت پر قابو پانے کے لیے واٹر مینجمنٹ کے عالمی ماہر اور سابق وائس چانسلر بارانی یونیورسٹی ڈاکٹر رائے نیاز کا کہنا ہےکہ اگر محکمہ زراعت اور دیگر وفاقی و صوبائی محکمے مل کر کام کریں تو تھوڑے ہی عرصے میں ناصرف سیلابی تباہ کاریوں پر قابو پایا جا سکتا ہے بلکہ زرعی شعبے میں بھی انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے۔