’فیس بک فائلز‘ میں ایسا کیا ہے جو فیس بک کو نقصان پہنچا سکتا ہے؟

مذکورہ دستاویزات ظاہر کرتی ہیں کہ فیس بک کے محققین نے پلیٹ فارم کے برے اثرات کی نشاندہی کی ہے__فوٹو: رائٹرز
مذکورہ دستاویزات ظاہر کرتی ہیں کہ فیس بک کے محققین نے پلیٹ فارم کے برے اثرات کی نشاندہی کی ہے__فوٹو: رائٹرز

امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل نے فیس بک کی اندرونی دستاویزات کے جائزے پر مبنی ایک سیریز شروع کی ہے جسے فیس بک فائلز کا نام دیا گیا ہے۔

جریدے کی اس سیریز میں فیس بک کی اندرونی دستاویزات بشمول تحقیقی رپورٹس، آن لائن ملازمین کے مباحثے اور سینئر مینجمنٹ کو دی گئی پریزنٹیشنز کے مسودوں کا جائزہ شامل ہے۔

جریدے کا کہنا ہے کہ فیس بک انتہائی تفصیل سے جانتا ہے کہ اس کا پلیٹ فارم خامیوں سے بھرا ہوا ہے جو مختلف طریقوں سے نقصان کا باعث بن رہا ہے اور اکثر ایسے طریقوں سے جو صرف کمپنی مکمل طور پر سمجھ سکتی ہے۔

مذکورہ دستاویزات ظاہر کرتی ہیں کہ فیس بک کے محققین نے پلیٹ فارم کے برے اثرات کی نشاندہی کی ہے لیکن بار بار ، کانگریس کی سماعتوں، اس کے اپنے وعدوں اور متعدد میڈیا انکشافات کے باوجود کمپنی نے انہیں ٹھیک نہیں کیا۔

یہ دستاویزات واضح تصویر پیش کرتی ہیں کہ کمپنی کے اندر فیس بک کے مسائل کتنے وسیع پیمانے پر خود چیف ایگزیکٹو تک کو معلوم ہوتے ہیں۔

فیس بک کے قوانین اور خفیہ ایلیٹ

فیس بک کا کہنا ہے کہ اس کے قوانین سب پر لاگو ہوتے ہیں لیکن کمپنی کی دستاویزات ایک خفیہ ایلیٹ کو ظاہر کرتی ہیں جو ان سے مستثنیٰ ہے۔

مارک زکربرگ کا کہنا ہے کہ فیس بک اپنے صارفین کو سیاست ، ثقافت اور صحافت کے اشرافیہ کے ساتھ برابری کی بنیاد پر بات کرنے کی اجازت دیتا ہے اور اس کے معیارات ہر ایک پر لاگو ہوتے ہیں۔ لیکن وال اسٹریٹ جرنل کی حاصل کردہ فائل بتاتی ہیں کہ نجی طور پر، کمپنی نے ایک ایسا نظام بنایا ہے جس نے ہائی پروفائل صارفین کو اس کے کچھ یا تمام قوانین سے چھوٹ دی ہے۔

انسٹاگرام بہت سی نوعمر لڑکیوں کے لیے ’زہریلا‘

فیس بک نے ایپ کے منفی اثرات کو ہمیشہ عوامی سطح پر بشمول کانگریس میں دیے گئے بیانات میں چھپایا ہے__فوٹو فائل
فیس بک نے ایپ کے منفی اثرات کو ہمیشہ عوامی سطح پر بشمول کانگریس میں دیے گئے بیانات میں چھپایا ہے__فوٹو فائل

کمپنی دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ فیس بک یہ جانتا ہے کہ انسٹاگرام بہت سی نوعمر لڑکیوں کے لیے ’زہریلا‘ ثابت ہو رہا ہے۔

فیس بک کی ملکیت، انسٹاگرام کے اندر محققین برسوں سے مشاہدہ کر رہے ہیں کہ اس کی فوٹو شیئرنگ ایپ لاکھوں نوجوان صارفین کو کیسے متاثر کرتی ہے۔ بار بار کمپنی پر یہ بات عیاں ہوئی کہ انسٹاگرام اِن میں سے ایک بڑی تعداد کے لیے نقصان دہ ہے، خاص طور پر نوعمر لڑکیوں کے لیے جو دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے مقابلے میں انسٹاگرام پر زیادہ تعداد میں موجود ہیں۔

فیس بک نے ایپ کے منفی اثرات کو ہمیشہ عوامی سطح پر بشمول کانگریس میں دیے گئے بیانات میں چھپایا ہے جب کہ اس نے ماہرین تعلیم اور قانون سازوں کے مطالبات کے باوجود اپنی تحقیق کو پبلک نہیں کیا۔

فیس بک کو صحت مند جگہ بنانے کا مقصد ناکام

فیس بک نے اپنے پلیٹ فارم کو ایک صحت مند جگہ بنانے کی کوشش کی مگر یہ اس کے بجائے نقصان دہ جگہ بن گئی۔

فیس بک نے 2018 میں اپنے الگورتھم میں ایک تبدیلی کی جس کا مقصد اس کے پلیٹ فارم کو بہتر بنانا اور صارف کی دلچسپی میں کمی کے آثار کو روکنا تھا۔ مسٹر زکربرگ نے اعلان کیا کہ ان کا مقصد صارفین کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانا اور دوستوں اور خاندان کے درمیان تعامل کو فروغ دے کر ان کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانا ہے۔

لیکن دستاویزات ظاہر کرتی ہے کہ کمپنی کے اندر عملے نے خبردار کیا کہ اس تبدیلی کا الٹا اثر پڑ رہا ہے۔ یہ تبدیلی فیس بک اور اس کے صارفین کو ناراض کر رہی تھی۔

امریکی جریدے کے مطابق دستاویزات بتاتی ہے ہیں مارک زکربرگ نے اپنی ٹیم کی طرف سے تجویز کردہ کچھ اصلاحات کی مخالفت کی کیونکہ فیس بک مالک کو تشویش تھی کہ اس سے لوگ فیس بک سے دور ہو جاہیں گے۔

منشیات فروشوں اور انسانی اسمگلروں کے خلاف کمزور پالیسی

دستاویزات ظاہر کرتی ہیں کہ فیس بک ملازمین منشیات کے کارٹیلوں اور انسانی اسمگلروں کی نشاندہی کرتے تھے مگر اس پر کمپنی کی کارروائی کمزور رہی۔

وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق فیس بک کے ملازمین اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ کس طرح اس کے پلیٹ فارم کو ترقی پذیر ممالک میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ ملازمین نے نشاندہی کی کہ مشرق وسطیٰ میں انسانی اسمگلروں نے اس سائٹ کا استعمال کرتے ہوئے خواتین کو برے روزگار کے حالات میں دھکیلا۔ 

انہوں نے خبردار کیا کہ ایتھوپیا میں مسلح گروہوں نے اس سائٹ کو نسلی اقلیتوں کے خلاف تشدد بھڑکانے کے لیے استعمال کیا۔ دستاویزات کے مطابق ، ملازمین نے اپنے افسران کو اعضاء کی فروخت، فحاشی اور سیاسی مخالفین کے خلاف حکومتی کارروائی کے بارے میں الرٹ بھیجے۔ دستاویزات کمپنی کا جواب بھی دکھاتے ہیں، جو کہ بہت سی جگہوں پر ناکافی ہے یا کچھ بھی نہیں۔

مارک زکربرگ کے نیک مقصد میں فیس بک رکاوٹ

ویکسین کے مخالفین نے فیس بک کے ٹول کو ہی استعمال کرکے ویکسین اور وبا سے متعلق ابہام کو تقویت دی__فوٹو فائل
ویکسین کے مخالفین نے فیس بک کے ٹول کو ہی استعمال کرکے ویکسین اور وبا سے متعلق ابہام کو تقویت دی__فوٹو فائل

وال اسٹریٹ جنرل کے مطابق دستاویزات ظاہر کرتی ہیں فیس بک نے مارک زکربرگ کی پورے امریکا کو ویکسین لگانے کے مطالبے کو بھی روکا۔

فیس بک نے کورونا وائرس کی ویکسین کی حمایت کا اعلان کیا اور ایک دستاویز کے مطابق مارک زکربرگ کی خواہشات کے تحت اسے ’اولین ترجیح‘ قرار دیا مگر درحقیقت اس سے زکربرگ کی خواہشات اور فیس بک کے درمیان ایک خلیج سامنے آیاکیونکہ اس سے ویکسین کے مخالفین نے فیس بک کے ٹول کو ہی استعمال کرکے ویکسین اور وبا سے متعلق ابہام کو تقویت دی ۔وال اسٹریٹ جنرل کے مطابق اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جب فیس بک کا مالک بھی کوئی ہدف مقرر کرے تو وہ خود بھی اسے اپنی خواہشات کے مطابق حاصل نہیں کر سکتا۔

بچے بھی پلیٹ فارم کا ہدف

فیس بک حالیہ دنوں میں نوجوان صارفین پر منفی اثرات کی وجہ سے تنقید کی زد میں ہے__فوٹو/دی سن
فیس بک حالیہ دنوں میں نوجوان صارفین پر منفی اثرات کی وجہ سے تنقید کی زد میں ہے__فوٹو/دی سن

دستاویزات ظاہر ہیں کہ فیس بک کی جانب سے بچوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش انسٹاگرام کے سے بھی آگے کی ہے۔

فیس بک حالیہ دنوں میں نوجوان صارفین پر منفی اثرات کی وجہ سے تنقید کی زد میں ہے۔ کمپنی کے اندر ملازمین کی ٹیم برسوں سے چھوٹے بچوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے منصوبے بنا رہی ہے کیونکہ اسے خوف وہ مستقبل میں ان صارفین کو کھو دے گی۔

مزید خبریں :