08 اکتوبر ، 2021
افغانستان کے شہر قندوز کی مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکے کے نتیجے میں 55 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دھماکا قندوز کے علاقے سعید آباد کی مسجد میں ہوا اور دھماکے کے وقت عوام کی بڑی تعداد مسجد میں موجود تھی۔
اے ایف پی نے اسپتال ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کم سے کم 55 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ قندوز کے سینٹرل اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ان کے پاس 35 لاشیں اور 50 زخمی لائے گئے۔
اس کے علاوہ ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈر کے زیر انتظام چلنے والے ایک اسپتال میں 20 لاشیں لائی گئیں۔
اس کے علاوہ ترک خبر رساں ایجنسی انادولو نے افغانستان کے مقامی ریڈیو کے حوالے سے کہا ہے کہ دھماکے میں 100 کے قریب افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوئے ہیں جبکہ دھماکا نماز جمعہ کے دوران ہوا۔
مقامی میڈیا کے مطابق دھماکا خودکش تھا۔ افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کے محکمہ اطلاعات و ثقافت کے سربراہ مطیع اللہ روحانی نے دھماکے کی تصدیق کی ہے اور 45 ہلاکتوں اور 143 زخمیوں کا بتایا ہے۔ انہوں نے بھی تصدیق کی کہ دھماکا خود کش تھا۔
اس کے علاوہ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی دھماکے کی تصدیق کی ہے تاہم انہوں نے بھی ہلاکتوں کی تعداد بتانے سے گریز کیا۔
دھماکے کی ذمہ داری داعش خراساں کی جانب سے قبول کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت قائم ہونے کے بعد داعش مسلسل دھماکے کررہی ہے۔