دنیا
Time 11 اکتوبر ، 2021

بیٹے نے اپنا جگر عطیہ کرکے باپ کی زندگی بچالی

ڈاکٹر نے کہا تھا کہ وہ بغیر جگر کے صرف 6 ماہ جی پائیں گے جب کہ پاپا کہتے تھے کہ وہ مرنا نہیں چاہتے بلکہ مجھے گریجویشن دیکھنا چاہتے ہیں—فوٹوانسٹاگرام
ڈاکٹر نے کہا تھا کہ وہ بغیر جگر کے صرف 6 ماہ جی پائیں گے جب کہ پاپا کہتے تھے کہ وہ مرنا نہیں چاہتے بلکہ مجھے گریجویشن دیکھنا چاہتے ہیں—فوٹوانسٹاگرام 

اولاد کے لیے قربانیاں تو دنیا بھر کے ماں باپ دیتے ہیں لیکن خوش قسمت والدین وہ ہیں جن کے لیے اولاد قربانی دے  اور ایسے ہی ایک بیٹے کی کہانی آج کل سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔

حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک بہادر بیٹے کی اپنے والد کو جگر کا 65 فیصد  حصہ عطیہ  کرنے کی کہانی وائرل ہورہی ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ  شخص کا جگر اچانک ہی خراب ہوگیا تھا اور یہ خبر اس شخص سمیت ان کے اہل خانہ کے لیے کسی صدمے سے کم نہیں تھی کیوں کہ انہوں نے کبھی سگریٹ یا شراب نوشی کو چھوا بھی نہیں تھا تاہم اس کے باجود ان کے جگر نے کام کرنا چھوڑ دیا جس کے بعد ان کے بیٹے نے باپ کو اپنے جگر کا بیشتر حصہ دینے کا فیصلہ کیا۔

میڈیا رپورٹس میں متاثرہ شخص کے بیٹے کا بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں اس کا کہنا تھا کہ والد کے اچانک جگر کی خرابی کی خبر نے  اسے اور اہل خانہ کو صدمے سے دوچار کردیا تھا، ڈاکٹر نے کہا تھا کہ وہ بغیر جگر کے صرف 6 ماہ جی پائیں گے جب کہ والد کہتے تھے کہ وہ مرنا نہیں چاہتے اور بیٹے  کوگریجویشن کرتا دیکھنا چاہتے ہیں۔

نوجوان نے کہا کہ اس نے والد کو بچانے کے لیے اپنے جگر کا بیشتر حصہ عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا کیوں کہ خوش قسمتی سے والد کے  لیے وہی ایک مناسب میچ تھا لیکن اس کے پاس ایک فیٹی لیور تھا، اسے والد کو جگر کا 65 فیصد حصہ عطیہ کرنا پڑا لہٰذا اس نے ایکسرسائز  اور مناسب غذا پر دھیان دینا شروع کیا جس کے بعد ڈاکٹرز نے اسے بتایا کہ میں جگر عطیہ کرنے کے لیے مکمل طورپر  صحت مند ہے۔

نوجوان نے مزید بتایا کہ اس دوران اسے اور بعد ازاں والد کو کورونا ہوگیا، وہ اس دوران خود کو بے بس محسوس کرتا رہا لیکن دونوں باپ بیٹے نے کورونا کو شکست دیدی۔

نوجوان کے مطابق سرجری کے لیے 20 لاکھ کی ضرورت تھی جس کےلیے والدہ روتی تھیں کہ بیٹے کے مستقبل کے لیے جمع رقم علاج پر خرچ ہورہی ہے مگر والد نے بہت ہمت دی اور سرجری سے دور روز قبل  اس نے گریجویشن مکمل کیا۔

نوجوان کا کہنا تھا کہ دونوں کی سرجری کامیاب رہی جس کے بعد والد اپنے آپ کو دنیا کا خوش قسمت باپ قرار دیتے ہیں۔

مزید خبریں :