16 اکتوبر ، 2021
لاہور: اپوزیشن جماعتوں نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے اسے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا عوام دشمن فیصلہ قرار دیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز نے اپنے بیان میں کہا کہ بجلی کی قیمت میں 14 فیصد اضافے کے بعد پیٹرول بم منی بجٹ کا تسلسل ہے، منی بجٹ پر منی بجٹ موجودہ حکومت کی معاشی ناکامیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عوام کی جان لینے کے بجائے عمران نیازی استعفیٰ دیں، عمران نیازی کے استعفے سے ملک و قوم کو ریلیف مل سکتا ہے، ایسے شخص کو وزارت عظمیٰ سے چمٹے رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 10 روپے سے زائد بڑھانا مظلوم عوام کی بددعائیں لینا ہے، ایک لیٹر پٹرول کی قیمت 137 روپے 79 پیسے ہو گئی، عوام کیسے زندہ رہیں گے؟ غریب آدمی مر گیا، کہاں جائے؟ گھر کا نظام کیسے چلائے؟ بچوں کو روٹی کیسے کھلائے؟
صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ 20 ہزار تنخواہ والے کا 10 ہزار بجلی کا بل آرہا ہے، یہ اچھے دن لائے ہیں؟ 10 ہزار تنخواہ پانے والا کیا کھائے گا؟ کرایہ کیسے دے گا؟ زندہ کیسے رہے گا؟
ان کا کہنا تھا پیٹرول کی قیمت بڑھنے سے ہر چیز مہنگی ہو جاتی ہے، عمران نیازی کہتے ہیں کہ قوم کو مہنگائی بڑھنے کی وجہ سمجھ نہیں آتی؟
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے پیٹرولیم مصنوعات کو ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچا دیا، پی ٹی آئی ملک میں مہنگائی کا سونامی لے آئی ہے۔
ان کا کہنا تھا حکومت دراصل عوام سے اپنی نااہلی کی قیمت وصول کر رہی ہے، پی پی دور میں عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کا بوجھ کبھی عوام پر نہیں ڈالا گیا تھا، پی پی کی عوام دوست حکومت ہی ملک کو مہنگائی کے سونامی سے بچا سکتی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بجلی کے اگلے روز پیٹرول اور ڈیزل مہنگا کرنا ثابت کرتا ہے کہ عمران خان عوام دشمن وزیراعظم ہیں، پاکستان کو مہنگائی کی دلدل میں دھکیلنے والی حکومت سے نجات کے لیے عوام ساتھ دیں۔